بہت حوصلہ افزا نہیں ہے. یہ ایک حقیقت ہے کہ زبان کی معنویت اور قوت کا اظہار یا تو مذہب میں ہوتا ہے یا ادب میں. ادب انسانی ثقافت کا ایک لازمی حصہ ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتا رہا ہے.ادب کا سماج سے گہرا رشتہ ہے.موجودہ اردو زبان کے بننے کے ابتدائی مراحل میں ہمارے ادیبوں، شعرا اور مصنفین نے انتہائی شاندار کام کیا لیکن صرف ماضی پر تکیہ کرکے حال اور مستقبل نہیں گزارا جاسکتا، آج عصر حاضر میں قومی ز بان و ادب معاشرہ تہذیب اور تمدن ہرگز ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتے.

اردو کو انگلش کے رسم الخط میں لکھنے کا جو دور چل پڑا ہے، درحقیقت اس نے اردو کی چاشنی ملاحت اور مہذب انداز کو کچل کرکے رکھ دیا ہے

کتب بینی کا شوق کم ہو رہا ہے. پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق ملک میں 39 فیصد پڑھے لکھے نوجوان کتابیں پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں جب کہ 61 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ کتابیں نہیں پڑھتے اب لوگ دْکانوں اور کتب خانوں میں جا کر کتابیں، رسائل و ناول پڑھنے کے بجائے انٹرنیٹ پر پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ گھر بیٹھے انٹرنیٹ کے ذریعے تمام نئی اور پرانی کتابیں حاصل ہو جاتی ہیں۔ لاکھوں کتابیں زیور اشاعت سے مزین ہو رہی ہیں اور بے شمار لائبریریاں معرض وجود میں آرہی ہیں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ہاں نوجوانوں میں کتب بینی کا رواج ختم ہوتا جا رہاہے۔
عالمِ اسلام میں علم کا شوق کم ہوا ہے اس کی وجہ کیا ہے ؟ اس سلسلے میں اسلام ایک ایسا ضابطہ حیات ہے، جس کی بنیاد علم پر ہے.اسلام کی ابتداء ہی اقرا(علم)سے ہوتی ہے.قرآن مجید میں مختلف علوم ہیں۔اس میں ان علوم کا بھی ذکر ملتا ہے جنہیں ہم سائنس کا نام دیتے ہیں۔

کسی زمانہ میں مسلمان کے ذوق کایہ عالم تھاکہ ہروقت اورہر آن پڑھنے پڑھانے اور تحقیق وتصنیف میں لگے رہتے تھے۔ ان کے اس ذوق کی بدولت دنیا علم سے مالامال ہوئی. اسلام سے دورری اور مغرب کی جانب سے نئی ٹیکنالوجی کی یلغار کی وجہ سے اسلامی ممالک کے نوجوانوں میں بتدریج مذہب بیزاری اور مغرب پسندی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی لوگ شاعری اور ادب سے بیزار ہو رہے ہیں ؟ ادب کسی مردہ قوم میں روح کی مانند ہے.جس سے زندگی کا شعور ملتا ہے. ادب پڑھنے والوں کا حلقہ وسیع تر ہو رہا ہے لیکن سمجھنے والوں کا رقبہ اسی نسبت سے گھٹتا جا رہا ہے.قیامِ پاکستان کے بعد جب وسا?ل محدود تھے تب بھی شاعری سننے ، سنانے کی روایت عام تھی. ک? شہروں اور قصبوں میں مشاعروں کا انعقاد کیا جاتا تھاقاری یا سامع شاعر کی تخلیق کو تنقیدی نگاہ سے پرکھتا تھا اور اپنی را? کا اظہار برملا کرتا تھا. یہ مشاعرے ابلاغ کا بہترین ذریعہ بھی تھے اور ن? لکھنے والوں کی بہترین تربیت گاہ بھی.

لیکن آج کل جو مشاعروں کے نام پر ہو رہا ہے وہ تسلی بخش نہیں . آج کل ادب مخصوص نام اور گروپس تک محدود ہو گیا ہے. چند ایسے شعرا کو ہی دعوت دی جاتی ہے. جن کا کسی نہ کسی حوالے سے نام ہو.جس کے نتیجے میں ان مخصوص لوگوں کا نام اور کلام ہی سامعین تک پہنچتا ہے اور وہی معتبر ٹھہرتے ہیں. جس کی وجہ سے اچھا لکھنے والوں کی حق تلفی ہوتی ہے.
پیوستہ رہ شجَر سے، امیدِ بہار رکھ!میں 9 نومبر کو روشنیوں کے شہر کراچی کے ایک متوسط طبقے میں پیدا ہو?ی۔ تعلیم گریجویشن تک حاصل کی۔ ابتدا ہی سے اْردو پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور وقت کے ساتھ ساتھ اردو ادب سے یہ دلچسپی بڑھنے لگی۔ غالب ، احمد فراز ، فیض احمد فیض ، مومن خان مومن اور محسن نقوی میرے پسندیدہ شاعر ہیں۔ میرے والد ایک سرکاری ملازم اور دادا ایک ریٹا?رڈ فوجی تھے اور شوقیہ شاعری بھی کرتے تھے پر کبھی کو?ی کلام پبلش نہیں ہوا۔ شروع میں دورِ حاضر کے معروف شعرا کے کلام کے ساتھ میرا کلام چار کتب کی زینت بنا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رہا ہے کا شوق

پڑھیں:

کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی

تقریب سے خطاب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے، بلدیہ ٹاؤن میں لوگ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں مگر وہاں پانی نہیں ہے۔ سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جو وزیرِاعظم ای سی آئی کی میٹنگ اٹینڈ نہیں کرتا وہ بہتر کام نہیں کر سکتا، سب سے بہتر وقت جیل کا ہوتا ہے جیل میں سب سے زیادہ تعلیم ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے پاس دوسرا موقع ہے، اب وہ ووٹ کو عزت دو کہہ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کار حادثے میں زخمی، ہسپتال منتقل
  • غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے، ترکیہ
  • شادی سے پہلے لڑکی سے اسکی تنخواہ پوچھنے والا مرد، مرد نہیں ہوتا، خلیل الرحمان قمر
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا: طلال چودھری
  • پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کرسکتا: طلال چوہدری
  • اداکارہ عفت عمر نے پنجاب حکومت کا معاون برائے ثقافت کا عہدہ لینے سے معذرت کرلی