لاہور، مبینہ پولیس مقابلے میں 2 اشتہاری ملزمان ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
لاہور کے تھانہ کوتوالی کی حدود میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 اشتہاری ملزمان ہلاک ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ایک ملزم نے شرقپور میں شہری کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
پولیس کے مطابق دوسرا ملزم ڈکیتی اور موٹر سائیکلز چھیننے کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھا۔
دوسری جانب ریسکیو حکام کے مطابق مصری شاہ میں ایک شخص کی پھندا لگی لاش ملی ہے، اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر لاش اسپتال منتقل کردی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینالز کے خلاف احتجاج میں پولیس سے تصادم، تین مقدمات درج، ملزمان کی تلاش شروع
کراچی:دریائے سندھ میں کینالز بنانے کے خلاف قومی شاہراہ لنک روڈ پر وکلا اور قوم پرست جماعتوں کے احتجاج میں مظاہرین پر پولیس پر حملے اور موبائل جلانے کے تین مقدمات درج ہوگئے، پولیس نے ویڈیوز حاصل کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظاہرین کے خلاف دو مقدمات اسٹیل ٹاؤن تھانے اور تھانہ بن قاسم ٹاؤن تھانے میں ایک مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمات سرکاری مدعیت میں بلوے، کار سرکار میں مداخلت، املاک کو نقصان پہنچانے، دھمکیاں دینے اور انسداد دہشت گری کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں جن میں 21 افراد کونامزد کیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : نیشنل ہائی وے پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، موبائل نذر آتش
ایف آئی آرز کے متن کے مطابق 200 سے زائد نامعلوم افراد نے پولیس پر حملہ کیا، پولیس افسران مظاہرین کو سمجھانے گئے تو انہوں نے پولیس پر حملہ کردیا، مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس موبائلوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا، مظاہرین نے پولیس موبائل بھی نذر آتش کی، مشتعل افراد کے حملے میں اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
ادھر پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعے کے وقت موجود افراد کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرلی ہیں، پولیس کی جانب سے شرپسند عناصر کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس موبائل کو توڑنے کے بعد نذر آتش کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، پُرتشدد ہجوم میں موجود مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں سے بلٹ پروف جکیٹ بھی چھینی، ایک شرپسند کو فوٹیج میں پولیس اہلکار کی بلٹ پروف جیکٹ پہنے دیکھا جاسکتا ہے۔
حکام کے مطابق مشتعل ہجوم میں چہروں کی شناخت سے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، شرپسند عناصرکی حاصل کردہ فوٹیجزز کا جائزہ لیا جارہا ہے، ہجوم میں موجود ملزمان کے چہروں کی شناخت کیلئے دیگر تحقیقاتی ٹیکنالوجیز استعمال کی جائیں گی۔