کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی کراچی منعم ظفر خان نے وزیر اعلیٰ سندھ کے صوبے کی سرکاری جامعات اور وائس چانسلرز کے بارے میں ریمارکس کے حوالے سے شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے تعلیم سے وابستہ معزز شخصیات کے بارے میں وڈیرانہ لب و لہجہ اختیار کر کے تعلیم سے وابستہ شخصیات کے حوالے سے اپنی پست ذہنی سطح کا
اظہار کر دیا ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اصل مسئلہ جامعات کی خودمختاری کو ہدف بنا کر اپناتابع کرنا اور اساتذہ کی مستقل تقرری کے بجائے انہیں کنٹریکٹ پر بھرتی کرنا ہے اور جامعات میں تعلیم سے وابستہ سینئر اساتذہ ، وائس چانسلرز کو مقرر کرنے کے بجائے بیورو کریٹ کو تعینات کرنا ہے جبکہ یہ بات ہر محقق اچھی طرح جانتا ہے کہ بیورو کریٹس نے پاکستان کے دیگر شعبوں کا کیا حال کیا ہے ، ان کی کارکردگی کی مثالیں ہر تھوڑے عرصے کے بعد دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں ۔ اس ساری حقیقت کے سامنے ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ ، بیورو کریٹس کو سرکاری جامعات کا وائس چانسلربنانے پر مصر ہیں ۔ اس کے لیے طویل عرصے سے کوششیں جاری ہیں اور اب وزیر اعلیٰ کے گفتگو سے ساری حقیقت کھل کر بھی سامنے آگئی ۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر ایک علمی مقام و مرتبے کا نام ہے ، کراچی یونیورسٹی سمیت صوبے کی دیگر جامعات میں ایسے وائس چانسلرز گزرے ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنی جامعہ کے شناخت اور کارکردگی کو معتبر بنایا بلکہ انہوں نے ہی علم و تدریس کے نئے پہلوئوں کو نمایاں کیا لیکن وزیر اعلیٰ نے زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے لاکھوں طلبہ وطالبات کے ان وائس چانسلرز کی خدمات کو سرے سے نظر انداز کر کے گنتی کے چند افراد کو بطور مثال پیش کیاحالانکہ وہ بھول گئے کہ ایسے تمام افراد اپنے جیسوں کے منظور نظر اور سفارشی طور پر بھرتی کیے گئے تھے ، جس سے ان کے تقابلی معیار کا بخوبی انداز کیا جا سکتا ہے ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ سرکاری ِ جامعات کے حوالے سے جماعت اسلامی اساتذہ اور طلبہ کی تحریک کی مکمل پشتیبان ہے ، اس حوالے سے ہم ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کی جدو جہد میں شریک رہیں گے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وائس چانسلرز وزیر اعلی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتبِ فکر کو باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ہے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتبِ فکر کو باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں قیامِ امن سب کی مشترکہ ذمے داری ہے اور ہمیں اختلافات سے بالاتر ہوکر امن کے لیے اکٹھا ہونا ہوگا۔ علی امین گنڈاپور نے ملک میں جاری صورتحال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکالا جا چکا ہے، اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو دی جانے والی سزائیں آئین و قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر بے گناہ رہنماؤں کو سزا دیے جانے کو ظلم قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واضح کیا کہ ہر ظلم کی رات ختم ہوتی ہے، حق کی فتح یقینی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے تھے، ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اصولی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہیں اور تاریخ ان فیصلوں کو معاف نہیں کرے گی، آخر میں وزیراعلیٰ نے نعرہ بلند کیا، ’بانی پی ٹی آئی زندہ باد، پاکستان پائندہ باد‘۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی امریکی وزیرخارجہ سے اہم ملاقات
  • امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال  قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی چین میں اعلی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں، مستقل حمایت پر اظہار تشکر
  • وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  •  سینئر صحافی کی والدہ کے انتقال پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس   
  • سابق گورنر پنجاب میاں  اظہر کی نمازِ جنازہ قذافی سٹیڈیم میں ادا  
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
  • نہیں سمجھتا بیرسٹر سیف بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے: علی امین گنڈاپور
  • عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور