مقدمات کی بھرمار اور ججز کی کمی سےمصالحتی نظام ناگزیر ہوچکا‘ جسٹس منصور
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ مقدمات کی بھرمار اور ججز کی کمی کے باعث مصالحتی نظام کو اپنانا ناگزیر ہوچکا
ہے۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 2023ء میں پورے پاکستان میں 17 لاکھ کیسز کا فیصلہ کیا مگر ہمارے کیسز آج بھی ویسے ہی پڑے ہیں، ہمیں سائلین کے لیے راستہ نکالنا پڑے گا ہمیں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے متبادل طریقے اپنانے پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 10 لاکھ لوگوں کے لیے 13 جج ہیں، اس وقت ججز کی تعداد بہت کم ہے اور اس عدالتی نظام کے اپنے مسائل بھی ہیں، زیادہ تر مسائل وکلا کی وجہ سے ہیں اور ہماری وجہ سے بھی ہیں مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر ہوتی ہے‘ ہمارے ہاں ہڑتال سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے مقدمات لٹک جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مصالحتی نظام ہمارے کلچر کے مطابق ہے جو مسائل کو اچھے طریقے سے حل کرسکتا ہے، اس نظام سے معاشرتی مسائل بھی پیدا نہیں ہوں گے، اس نظام کے لیے قانون سازی کی بھی ضرورت نہیں، ہم لوگوں کو ٹریننگ کروا رہے ہیں جو احسن طریقے سے مصالحت کروائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پرانا کلچر چھوڑنا پڑے گا اہم مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر ہوتی ہے کیونکہ دیگر کیسز کی بھرمار ہے اب سوچنا یہ ہے کہ صرف ایک ہی عدالت کا دروازہ نہیں بلکہ ثالثی اور مصالحتی نظام کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے‘ مصالحتی نظام اپنانا اب لازم ہو چکا ہے سائل کے پاس حق ہو کہ پہلے مصالحتی طریقہ اپنائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ مصالحتی نظام کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہو یا دہشتگردی کا مسئلہ ہو جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے ۔
بلاول بھٹو نے برطانیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے کامیاب دورے کے بعد ہم برطانیہ پہنچے ہیں، اس ہی پیغام کے ساتھ کہ پاکستان پہلے بھی امن چاہتا تھا پاکستان اب بھی امن چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل صرف بات چیت سے ممکن ہے۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ کا مؤقف مضبوط ہو اور آپ سچ کے ساتھ کھڑے ہوں تو آسان ہوجاتا ہے اپنا پیغام دنیا تک پہنچانا۔ انہوں نے کہ کہا کہ بھارت کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے، اس لیے انہیں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عالمی برادری چاہے وہ امریکہ ہو یا برطانیہ وہ اپنا کردار ادا کریں گے، بھارت کو قائل کریں گے کہ بات چیت کے ذریعے پاکستان اور بھارت اپنے مسائل کو حل کریں ۔
نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز سے متعلق حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ