Jang News:
2025-04-26@08:36:35 GMT

پاراچنار: راستوں کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

پاراچنار: راستوں کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا

—فائل فوٹو

پاراچنار میں لوگوں کو راستوں کی بندش کی وجہ سے مشکلات کا سامنا  کرنا پڑ رہا ہے۔

ایم این اے حمید حسین کا کہنا ہے کہ راستوں کی بندش سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہے۔

دوسری جانب پاراچنار میں گزشتہ دنوں بڑی گاڑی پہنچنے کے بعد سبزیوں کی قیمتوں میں کمی آگئی ہے۔

پارا چنار میں  ٹماٹر 150، پیاز 250، ہری مرچ کی قیمت 800 سے 400 روپے پر آگئی جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر آٹا مہنگا ہو کر 40 کلو بوری کی قیمت 9500 روپے پر پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیے ٹل پاراچنار روڈ پر 48 چیک پوسٹس قائم کرنے کا فیصلہ

شہر میں پھلوں کی قیمتوں میں بھی کمی آگئی ہے، مالٹا 600 سے 400 اور لیمن 800 سے 500 روپے تک آ گئے ہیں۔

سبزی منڈی کے صدر محسن علی کا کہنا ہے کہ مزید گاڑیاں آنے پر نرخوں میں مزید کمی متوقع ہے۔

سماجی رہنما میر افضل خان نے کہا کہ ایل پی جی، پیٹرول اور ڈیزل کی کمی کو پورا کیا جائے۔

ادھر صوبائی مشیرِ اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پاراچنار امن معاہدے کی رو سے قیام امن کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، بنکرز کی مسماری کا کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات خطرہ بن گئیں

نہروں کے معاملے پر 6 روز سے جاری دھرنے اور ہائی ویز کی بندش سے ادویہ اور ان کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

کئی روز سے دھوپ اور شدید گرمی میں پھنسے رہنے کی وجہ سے ادویہ کا بڑا اسٹاک اور کیمیکلز اپنی افادیت کھو سکتے ہیں، جبکہ اس اسٹاک کے مارکیٹ میں پہنچنے سے صحت عامہ کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

سندھ پنجاب بارڈر پر رکے ہوئے کنٹینرز اور ٹرکوں میں ادویہ اور ادویہ سازی کے کیمیکلز بھی شامل ہیں جن کی کول چین متاثر ہونے سے معیار پر سوال اٹھ گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اتنی طویل مدت تک دھوپ اور گرمی میں موجود ادویہ اور ادویہ سازی کے کیمیکلز صحت عامہ کےلیے خطرہ ہیں۔ ادویہ اور کیمیکلز کا معیار متاثر ہونے کی وجہ سے یہ مریضوں کےلیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ کیمیکلز سے تیار ادویہ بھی جان بچانے کے بجائے جانیں لینے کا باعث بن سکتی ہیں۔

صارفین کے نمائندوں اور ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی ویز کی بندش کے دوران متاثرہ ادویہ اور ادویہ سازی کے اسٹاک کو مارکیٹ تک پہنچنے سے روکا جائے  اور ادویہ ساز کمپنیوں سے ریکارڈ حاصل کرکے اسٹاک کو قبضے میں لے کر تلف کیا جائے۔

سٹیزن ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ترجمان محمد واصل کے مطابق گرمی اور نمی کی زیادتی سے ادویہ میں موجود کیمیکلز کی ساخت خراب ہوسکتی ہے، جس سے دوا کم مؤثر یا غیر مؤثر ہوجاتی ہے جبکہ بعض کیسز میں زہریلے بائی پروڈکٹس بھی بن سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فارماکولوجیکل اثرات میں بھی کمی آسکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ایک دوا 25 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کی مخصوص رینج میں محفوظ کی گئی ہو اور اس پر مسلسل 35 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت اثر انداز ہو، تو اس کی خوراک کی تاثیر میں کمی واقع ہوسکتی ہے، بالخصوص سیرپ اور سسپنیشنز گاڑھے ہوسکتے ہیں۔ گرمی کی شدت سے بلسٹر پیکنگ یا بوتلوں کی سیلنگ کمزور ہوسکتی ہے، جس سے دوا میں ہوا یا نمی داخل ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) اور ڈبلیو ایچ او کے معیارکے مطابق عام ادویات کو 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان محفوظ رکھا جانا چاہیے، ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھنے کا مطلب زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ تاہم ان دنوں پنجاب اور سندھ کے بارڈر پر درجہ حرارت ان دونوں مقررہ حدوں سے کہیں زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ حساس معاملہ ویکسینز یا انسولین کا ہے، جنہیں منفی 2 سے زیادہ سے زیادہ 8ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا لازم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ادویہ کو 6 دن تک 35-45 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں رکھا جائے تو کچھ ادویہ جیسے اینٹی بایوٹکس، ہارمونز، انسولین یا آنکھوں کے قطرے گرمی سے بہت متاثر ہوتے ہیں اور استعمال کے قابل نہیں رہتے۔ عام ادویہ جیسے پیناڈول یا وٹامنز بھی اثر کھو سکتے ہیں۔

ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ راستے میں پھنسے ہوئے اسٹاک کو نگرانی میں لیا جائے اور لیباریٹری ٹیسٹ کرکے اس کی افادیت کی تصدیق کی جائے اور معیار پر پورا نہ اترنے والی ادویہ کو تلف کیا جائے تاکہ ان کے استعمال سے انسانی جانوں کے نقصان کے امکان کو ختم کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • ناران 5 ماہ کی طویل بندش کے بعد سیاحوں کیلئے دوبارہ کھل گیا
  • موبائلزسکواڈداخلی و خارجی راستوں پر سخت سکیورٹی کا عمل جاری
  • پاک-بھارت کشیدگی، واہگہ بارڈری کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی جاری
  • لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید مشکلات کا شکار، پنجاب اسمبلی کمیٹی نے نوٹس لے لیا
  • پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
  • بھارتی ڈی مارش میں سندھ طاس معاہدے کا ذکر نہیں، اسحاق ڈار: فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں پر یومیہ لاکھوں ڈالر اضافی اخراجات ہونگے، ذرائع
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت کےلیے خطرہ
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات خطرہ بن گئیں
  • احتجاج کے باعث ہائی ویز کی بندش سے ملکی برآمدات کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے؛ ایس ایم تنویر
  • پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام سیمینار