بندر نے 10ویں جماعت کی طالبہ کو گھر کی چھت سے گرادیا، لڑکی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بھارت کی ریاست بہار کے سیوان ضلع میں ایک بندر نے دسویں جماعت کی طالبہ کو گھر کی چھت سے دھکا دے دیا جس کے نتیجے میں لڑکی ہلاک ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ بھگوان پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع مگھر گاؤں میں ہفتے کی دوپہر کو پیش آیا، حادثہ اس وقت پیش آیا جب کہ پریا کمار سرد موسم کے دوران دھوپ میں ٹہلتے ہوئے چھت پر پڑھ رہی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق کئی بندر چھت پر آئے اور لڑکی کو ہراساں کرنا شروع کر دیا، خوف کے باعث طالبہ مفلوج ہوگئی، جب گاؤں والوں نے شور مچایا تو لڑکی ہمت کرکے سیڑھیوں کی طرف بھاگی۔
اس دوران مبینہ طور پر ایک بندر نے چھلانگ لگائی اور اسے زور سے دھکا دیا، جس کے نتیجے میں وہ چھت سے گر گئی۔
رپورٹ کے مطابق نیچے گرنے کے نتیجے میں لڑکی کو شدید چوٹیں آئیں اور وہ بے ہوش ہوگئی، اسے بچانے کے لیے فوری طور پر سیوان صدر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے متعدد زخموں کو وجہ قرار دیتے ہوئے طالبہ کی موت کی تصدیق کردی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
کراچی کے علاقے گلشن احباب پاکستان بازار تھانے کی حدود میں سیکٹر 16 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 14 سالہ معصوم بچہ جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان علاقے میں ایک راہگیر سے ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران قریبی موجود شہری شہنشاہ حسن نے اپنی ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ سے مداخلت کرتے ہوئے ملزمان پر فائرنگ کی۔
شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
تاہم، فرار ہوتے ڈاکو نے اندھا دھند فائرنگ کی جسکی زد میں آکر 14 سالہ بچہ حسین ولد علی جاں بحق ہوگیا، جس پر اہل علاقہ اور اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع سے ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کر لیا ہے جبکہ شہری کا اسلحہ بھی فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق قانون کے مطابق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے۔
رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک جا پہنچی ہے۔