کراچی میں بچوں کا اغوا، پولیس نے اسکولز، مدارس اور والدین کا کیا مشورہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی میں بچوں کے اغوا کی بڑھتی وارداتوں کے بعد اسکولز اور مدارس انتظامیہ کے لیے ہدایات نامہ جاری۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: بچے کا اغوا کے بعد قتل، زیادتی کی تصدیق
کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں یکدم اضافے کے بعد کراچی پولیس حرکت میں آگئی ہے، اس سلسلے کو کنٹرول کرنے کے لیے اسکولز اور مدارس کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں اسکولز اور مدارس انتظامیہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ بچوں کو والدین کےعلاوہ کسی اور کے ساتھ نہ جانے دیں۔
ہدایت نامے میں والدین کو بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ بچوں کو اسکول اور مدرسے اکیلے نہ بھیجیں۔
اغوا کی ان وارداتوں کے بعد کراچی پولیس نے شہریوں میں آگاہی کے لیے ہر تھانے کی سطح پر بینرز آویزاں کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کچے کے ڈاکوؤں نے 5 سالہ بچے کو اغوا کرکے لٹکا دیا، ویڈیو وائرل
پولیس حکام کے مطابق اغوا وارداتوں سے متعلق آگاہی اور ملزمان گرفتاری کے لیے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، اشتہارات لگوائے ہیں، سوشل میڈیا کو استعمال کررہے ہیں۔پولیس کے مطابق ہم نے اس پر انعام بھی رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکولز اغوا کراچی کراچی پولیس مدارس والدین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکولز اغوا کراچی کراچی پولیس والدین کراچی پولیس کے بعد کے لیے
پڑھیں:
مدارس سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار۔
پنجاب اسمبلی نے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 منظور کر کیا، جس کے نتیجے میں پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے قانون کے مطابق اس ضمن میں ایک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی۔
ضروری ٹیسٹ لازمی قرار دینے کا مقصد بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔
منظور شدہ بل کے مطابق تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا، ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا، جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین کیخلاف جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
منظور شدہ بل کے مطابق نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
کونسل جینیٹک ٹیسٹنگ کے معیارات، لیبارٹریز کی منظوری، ٹیسٹ کی قیمتوں کا تعین اور مریضوں کے لیے خصوصی ہیلتھ کارڈز جاری کرنے کی سفارش کرے گی۔ ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کی کونسلنگ کی جائے گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، معذوری جیسی مبلغ بیماریاں کزن میرج کے باعث بچوں میں آ جاتی ہیں۔ ان بیماریوں کی روک تھام صرف ٹیسٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے، جو کہ اچھا اقدام ہے۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول پنجاب اسمبلی تھیلیسیمی جینیٹک امراض کالج لازمی ٹیسٹ مدرسہ