کراچی میں بچوں کے اغوا کی بڑھتی وارداتوں کے بعد اسکولز اور مدارس انتظامیہ کے لیے ہدایات نامہ جاری۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: بچے کا اغوا کے بعد قتل، زیادتی کی تصدیق

کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں یکدم اضافے کے بعد کراچی پولیس حرکت میں آگئی ہے، اس سلسلے کو کنٹرول کرنے کے لیے اسکولز اور مدارس کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں اسکولز اور مدارس انتظامیہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ بچوں کو والدین کےعلاوہ کسی اور کے ساتھ نہ جانے دیں۔

ہدایت نامے میں والدین کو بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ بچوں کو اسکول اور مدرسے اکیلے نہ بھیجیں۔

اغوا کی ان وارداتوں کے بعد کراچی پولیس نے شہریوں میں آگاہی کے لیے ہر تھانے کی سطح پر بینرز آویزاں کردیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کچے کے ڈاکوؤں نے 5 سالہ بچے کو اغوا کرکے لٹکا دیا، ویڈیو وائرل

پولیس حکام کے مطابق اغوا وارداتوں سے متعلق آگاہی اور ملزمان گرفتاری کے لیے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، اشتہارات لگوائے ہیں، سوشل میڈیا کو استعمال کررہے ہیں۔پولیس کے مطابق ہم نے اس پر انعام بھی رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکولز اغوا کراچی کراچی پولیس مدارس والدین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکولز اغوا کراچی کراچی پولیس والدین کراچی پولیس کے بعد کے لیے

پڑھیں:

سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل

ہزاروںمحصور، شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا،عینی شاہدین کا انکشاف
سیٹلائٹ تصاویر سے الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں

سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل
  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • شاہد خاقان عباسی کی انجیوپلاسٹی، ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا
  • کراچی: 2005 سے 2008 تک لسانی بنیادوں پر وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکی، مدارس کا کردار ختم کیا جا رہا: فضل الرحمن