سینیٹ کمیٹی کی ہدایت مسترد؛ چیئرمین ایف بی آر کا گاڑیاں خریدنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی:
چیئرمین ایف بی آر سینیٹ کمیٹی کی ہدایت مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ نوجوان افسران کے لیے گاڑیاں خریدیں گے کیونکہ آپریشن کے لیے ضرورت ہے، سیلز ٹیکس کے لیے وزٹ ضروری ہوتا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آر چیئرمین راشد لنگڑیال نے کہا کہ سینیٹ کمیٹی کے اعتراض کا احترام سے تسلی بخش جواب دیا ہے، ٹیکس اہداف پورے کریں گے جوتشی کا کام شروع نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمنٹ قیمت کے معاملے پر مسابقتی کمیشن کو کام کرنا چاہیے۔
کراچی میں سب سے زیادہ ٹیکس کلیکشن کے حوالے سے چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بڑی کمپنیز کے ہیڈکوارٹرز ہیں اور ملٹی نیشنلز کے بھی ہیڈکوارٹرز ہیں، اس لیے ٹیکس کلیکشن کا عمل ادھر سے ریکارڈ میں آتا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹریکنگ سسٹم ٹرک اور گاڑیوں میں دو سے تین مہینے میں نصب ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو 6 ارب روپے کی ایک ہزار گاڑیوں کی خریداری روکنے کی ہدایت کی تھی، رکن کمیٹی فیصل واوٴڈا نے کہا تھا کہ 386 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے پہلے اسے ختم کریں، اگر گاڑیاں خریدی گئیں تو میں اس کے خلاف نیب میں جاوٴں گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر کی اپنے افسران کیلئے اربوں روپے کی ایک ہزار دس گاڑیاں خریدنے کا معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پہنچا تھا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا تھا جس میں ایف بی آر افسران کیلئے 6 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے کا معاملہ زیر غور آیا تھا۔
کمیٹی ارکان نے ایف بی آر حکام پر سوالات کی بوچھاڑ کردی تھی، حکام نے بتایا تھا کہ فیلڈ اسٹاف کیلئے ایک ہزار دس گاڑیاں خریدنے کا پلان ہے، فیلڈ اسٹاف آفس میں بیٹھا رہتا ہے، فیلڈ میں جائیں گے تو ریونیو اکھٹا کرنے میں بہتری ہوگی۔
کمیٹی نے ایف بی آر کو گاڑیوں کی خریداری سے روک دیا تھا، سلیم مانڈوی والا نے کہا تھا کہ پہلے فیلڈ آفیسر کیا سائیکل پر جاتے تھے؟
سینیٹر فیصل واوٴڈا نے کہا تھا کہ اس وقت ایف بی آر کا شارٹ فال 384 ارب سے زائد ہے، ان کے انعام کے طور پر اب گاڑیاں دی جارہی ہیں، یہ بڑا اسیکنڈل ہے کمیٹی اسے روکے یہ کرپشن کا بازار کھولا جارہا ہے۔
فیصل واوٴڈا کا کہنا تھا کہ ایف بی آر پرچیز آرڈر واپس لے، 384 ارب کا نصف ٹیکس لے آئیں گاڑیاں خرید لیں، اگر ٹیکس شارٹ فال ختم نہیں کرسکتے تو پھر گاڑیاں نہ خریدیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر گاڑیاں خریدی گئیں تو میں ان کے خلاف نیب میں جاوٴں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیئرمین ایف بی آر گاڑیاں خریدنے کا ایک ہزار کہا تھا تھا کہ نے کہا
پڑھیں:
کراچی میں مارچ 2026 تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
کراچی(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارچ 2026 تک کراچی میں تین نئے میگا سینٹر قائم کرے گی تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نادرا سندھ عامر علی خان نے بدھ کو جامعہ کراچی میں ایک پروگرام کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ نئے میگا سینٹر گلشنِ اقبال، گلبرگ اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں قائم کیے جائیں گے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نادرا ہمیشہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے اور ان کے مسائل کو ٹیکنالوجی کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
عامر علی خان نے بتایا کہ نادرا عوام کی سہولت کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور اب شہری زیادہ تر خدمات اپنے موبائل فون کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں، ’پاک آئی ڈی‘ ایپ کے ذریعے صارفین گھر بیٹھے مختلف سہولتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں، جس سے وقت اور محنت دونوں کی بچت ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ اور نوجوان نادرا کی نئی خدمات کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں مدد کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ڈیجیٹلائزڈ نظام نہ صرف شفافیت کو یقینی بناتا ہے بلکہ بدعنوانی کے تدارک کے لیے ایک شاندار اور مؤثر ذریعہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نادرا کی فراہم کردہ سہولتیں نہ صرف پاکستان کے اندر بسنے والے عوام کو میسر ہیں، بلکہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی بھی ان خدمات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی ترقی اور عوامی سہولت کے لیے ڈیجیٹل نظام کس قدر اہم ہے۔
Post Views: 5