حکومت ختم ہوئی تو زیادہ نقصان (ن) لیگ کاہوگا‘ گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
پشاور (صباح نیوز) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدرخان نے کہا ہے کہ تمام تر مخالفت کے باوجود (ن) لیگ کا حکومت بنانے کے لئے ساتھ دیا،اگر حکومت ختم ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کاہوگا،ن لیگ کو سوچنا چاہئے،پیپلز پارٹی کی وجہ سے شہبازشریف وزیراعظم بنے۔مہمند لوئرجرگہ کے نمائندہ وفد سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے کہا پنجابی،سندھی،بلوچی اور
پختون سب پاکستانی ہیں،سب نے ملکر پاکستان کی ترقی و استحکام کیلئے کام کرنا ہے۔ پیپلز پارٹی مہمند لوئر جرگہ کے مسائل حل کرنے میں بھر پور کردار ادا کرے گی۔ پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے،حکومت کو چاہیے پیکاایکٹ میں ترمیم صحافیوں سے مشاورت کے بعد کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اور( ن) لیگ کو ملک کی خاطرمذاکرات کا راستہ اپنانا چاہئے،صدر آصف زرداری مفاہمت کے بادشاہ ہیں ،وہ مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
میاں عبدالوحید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔ میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہو چکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نواز لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحادی حکومت بنائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیراعظم کا نام جاری کرے گی۔