ایف پی سی سی آئی کے تحت لانچ پیڈ پاکستان کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:
ایف پی سی سی آئی نے پاکستان میں کاروباری آئیڈیاز، اسٹارٹ اپس اور تعلیمی اداروں کے تخلیقی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کے لیے لانچ پیڈ پاکستان کے نام سے پلیٹ فارم کا اعلان کردیا ہے.
تاجروں کی وفاقی انجمن ایف پی سی سی آئی نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور نئے تخلیقی اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے لیے لانچ پیڈ پاکستان کے نام سے ملک گیر پروگرام کا اعلان کردیا ہے.
ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایف پی سی سی آئی نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے پروگرام لانچ پیڈ پاکستان کی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے.
یہ ایک پلیٹ فارم ہے جو ایف پی سی سی آئی پاکستان بھر کے نوجوان تخلیق کاروں، یونیورسٹی اور کالجز کے طلبا، انکوبیشن میں چلنے والے اسٹارٹ اپس کو سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرے گا.
انھوں نے بتایا کہ پورے پاکستان کی جامعات سے سرفہرست اور منفرد پراجیکٹس طلب کرلیے گئے ہیں، اسی طرح انکوبیشن میں چلنے والے اسٹارٹ اپس آئیڈیاز کو بی اس پلیٹ فارم سے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا جائیگا.
ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ ملک بھر سے پانچ ہزار اسٹارپ اپس آئیڈیاز اور تعلیمی اداروں کے تحقیقی پراجیکٹس کو لانچ پیڈ پاکستان کے ذریعے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا جائے گا، تعلیمی اداروں کے پراجیکٹس یا انکوبیٹرز کے اسٹارٹ اپس کے ساتھ ایسے تمام منفرد کاروباری آئیڈیاز بھی اس پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان بھر کے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیے جائیں گے ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی ا ئی اسٹارٹ اپس پلیٹ فارم ا ئیڈیاز
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع
پنجاب اسمبلی میں سماجی رابطے کی مقبول ایپ ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کے لئے قرارداد جمع کرا دی گئی ۔ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی فَرُّخ جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں ٹک ٹاک کونوجوان نسل کے اخلاقی زوال کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک مافیا” نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف لے جا رہا ہے، اور اس پلیٹ فارم کے لائیو چیٹ فیچر کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ مل رہا ہے، جو بچوں اور کم عمر صارفین پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
سستی شہرت اور پیسوں کے لالچ میں نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر نوجوان صرف شہرت اور پیسہ کمانے کی دوڑ میں غیرذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی رویوں کو اپنانے لگے ہیں، جو کہ ایک اسلامی معاشرے کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پلیٹ فارم ہماری معاشرتی اقدار کے لیے خطرہ بن چکا ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نئی نسل کو اخلاقی تباہی سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔”
وفاقی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ
اس قرارداد کے ذریعے پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پر زور ڈالے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔
نوجوانوں کو غیراخلاقی اور منفی رجحانات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی ڈھانچے کو محفوظ بنانا اور نئی نسل کو مثبت اور تعمیری راستوں پر گامزن کرنا ہے۔