میئرسکھرنے آئی بی اے یونیورسٹی بک فیئر کا افتتاح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) میئر سکھر نے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی بک فیئر 2025 کا افتتاح کیا، افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی میئر سکھر نے مختلف معروف ناشرین اور وینڈرز کی جانب سے لگائے گئے اسٹالز کا دورہ کیا، جہاں پاکستان بھر سے لائی گئی مختلف موضوعات پر مبنی کتابیں رعایتی قیمتوں پر دستیاب تھیں۔اپنے افتتاحی خطاب میں بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کی اس شاندار اور مثبت کاوش کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں، کیونکہ آج کل کی سوسائٹی زیادہ تر سوشل میڈیا کی معلومات پر انحصار کرتی ہے، جو اکثر غیر مستند ہوتی ہیں۔ انہوں نے کتابوں کو علم کا اصل اور مستند ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ “سکھر آئی بی اے یونیورسٹی ہمیشہ سے معاشرے کی بھلائی کے لیے اقدامات کرتی رہی ہے، اور یہ بک فیئر بھی ایک قابل ستائش اقدام ہے۔” انہوں نے عوام کے لیے سکھر کی جنرل لائبریری میں شامل کرنے کے لیے کتابیں بھی خریدیں۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آصف احمد شیخ نے یونیورسٹی کی بین الاقوامی شہرت اور علمی ترقی کے لیے اس کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بک فیئر تین دنوں پر مشتمل ہے، جو 24 سے 26 جنوری 2025 تک جاری رہے گا۔ پہلے دن کا انعقاد طلبہ اور فیکلٹی کے لیے مخصوص ہے، جبکہ 25 اور 26 جنوری (ہفتہ اور اتوار) کو یہ عام عوام اور ان کے اہل خانہ کے لیے کھلا ہوگا، خاص طور پر سکھر، روہڑی، اور قریبی شہروں سے آنے والوں کے لیے۔پروفیسر شیخ نے نئی نسل میں کتابوں سے محبت پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ غیر نصابی سرگرمیوں کے ذریعے بھی معاشرے کی خدمت کر رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ سال اس بک فیئر کو ایک ہفتے تک بڑھایا جائے گا، تاکہ بچوں کی توجہ موبائل فونز اور سوشل میڈیا سے ہٹا کر کتابوں کی طرف مبذول کی جا سکے، اور انہیں ایک باخبر اور باشعور شہری بنایا جا سکے جو ایک بہتر پاکستان کی تعمیر میں حصہ ڈال سکیں۔وائس چانسلر نے اپنے خطاب کا اختتام اس امید کے ساتھ کیا، “ان شاء اللہ، ہم اپنے اس مشن میں بھی کامیاب ہوں گے۔”
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے بک فیئر کے لیے
پڑھیں:
سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-14
سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر شہر میں صفائی کا فقدان، گندگی کے ڈھیروں نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی مئیر، وزیرِ بلدیات اور کمشنر سکھر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، سکھر شہر میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور بلدیاتی اداروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث شہر بھر میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں، جس سے تعفن اور بدبو نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ بڑھتی ہوئی گندگی اور غلاظت سے وبائی امراض کے پھیلنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے، جبکہ شہریوں اور علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق سکھر میونسپل کارپوریشن اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران کی مسلسل غفلت اور لاپرواہی کے باعث شہر میں صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیر، نالوں کی بندش اور کوڑے کرکٹ کے انبار نے نہ صرف ماحول کو آلودہ کردیا ہے بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز، رہائشی علاقوں اور اہم شاہراہوں پر جمع گندگی سے اٹھنے والی تعفن نے فضا کو ناقابلِ برداشت بنا دیا ہے۔