سبی(آئی این پی) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری پیٹرولیم و انرجی پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما وڈیرہ میاں خان بگٹی نے کہا ہے کہ دنیا میں چیلنجز کا مقابلہ کر نے کے لیئے جدید تعلیم وہنر کا ہو نا بیحد ضروری ہے وہی ملک وقوم ترقی کرتی ہے جنہوں نے اپنا وقت علم وہنر حاصل کرنے میں استعمال کیا بلوچستان پولیس فاأنڈیشن ووکیشنل ٹریننگ سینٹر سبی شہداء کی بچیوں کو علم وہنر کی تعلیم دیکر ان کو تعلیم و ہنر یافتہ بناکر انسانیت کی خدمت کررہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان پولیس فاؤنڈیشن ووکیشنل ٹریننگ سینٹر سبی کی پرنسپل نازیہ نصیر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن لیبر ونگ کے صوبائی صدر منیر احمد مسوری بگٹی فوکل پرسن و سینئر صحافی ظہور احمد مگسی ، پی ایس عبدالرحمان بگٹی بھی موجود تھے قبل ازین پرنسپل نازیہ نصیر نے بلوچستان پولیس فاؤنڈیشن ووکیشنل ٹریننگ سینٹر سبی میں مختلف کورسز اور تربیت کے حوالے سے بھی تفصیلی آگہی فراہم کی اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و فاقی پارلیمانی سیکرٹری وڈیرہ میاں خان بگٹی کا کہنا تھا کہ ہم ان شہداء کے بچے بچیوں کو عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جنہوں نے اس وطن کی حفاظت اور عوام کو پرسکوں ماحول کی فراہمی میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے امن و خوشحالی کے چراغ روشن کیے آج وہ ہمارے درمیاں نہیںمگر ملک وقوم کے لئے ان کی دی جانے والی قربانیاں کسی صورت ر رائیگان نہیں جانے دیں گے ملک وقوم سمیت امن ترقی خوشحالی کے دشمنوں کو ان کی تمام سازشوں کے ہمراہ افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ناکام بنائیں وڈیر میاں خان بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان پولیس فاؤنڈیشن ووکیشنل ٹریننگ سینٹر سبی شہداء کی بچیوں کو قرآن پاک و کیمپوٹرز کی تعلیم سمیت دیگر ہنر سیکھا کران کو باعزت روزگار کی فراہمی میں اپنا مثبت کردار ادا کررہا ہے جس قابل تعریف عمل ہے مو جو دہ دور میں جدید چیلنجز کا مقابلہ کر نے کے لیئے طلباء و طا لبات اپنی تمام صلا حیتوں کو بروئے کار لائیں سبی سمیت چستان ایک پسما ندہ صوبہ ہے اس صو بے میں طلباء و طا لبات کو وہ سہو لیات میسر نہیں جو دیگر صو بوں کے طلباء و طا لبات کو میسر ہیں لیکن سبی سمیت صو بے کے طلباء و طا لبات میں بہت زیا دہ ٹیلنٹ ہے سبی سمیت بلوچستان کے محنتی بچے وبچیوں کو علم وہنر کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کو علم وہنر کے حوالے سے ترقی دینے کے لئے بھرپور انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب سبی سمیت بلوچستان کے طلباء وطالبات اپنی صلاحیتوں سے ملک وقوم کا نام روشن کریں گے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان مسلم لیگ ن طلباء و طا لبات بلوچستان پولیس سبی سمیت ملک وقوم علم وہنر

پڑھیں:

گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-03-4

 

راجا ذاکرخان

گلگت بلتستان کے عوام یکم نومبرکو یوم آزادی گلگت بلتستان بھرپور انداز سے مناتے ہیں، یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر اور غیور عوام نے ڈوگرہ فوج سے 28 ہزار مربع میل کا علاقہ جہاد سے آزاد کرایا، گلگت بلتستان کے بچوں، بوڑھوں، مرد اور خواتین نے آزادی کے لیے اپنے سب کچھ قربان کرکے آزادی کی نعمت حاصل کی، تقسیم ہند کے اصولوں کے مطابق مسلم اکثریت والے علاقوں نے پاکستان بننا تھا اور ہندو اکثریتی علاقوں نے ہندوستان میں شامل ہونا تھا مگر انگریزوں اور ہندووں کی ملی بھگت سے وہ مسلم علاقے پاکستان میں شامل نہ ہوسکے جس میں کشمیر بھی شامل ہے، کشمیر پر مسلط ڈوگرہ نے ہندوستان سے جعلی اعلان الحاق کیا جس کی وہ سے تنازع پیدا ہوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام نے جہاد سے یہ خطے آزاد کرالیے مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر کشمیرکے علاقوں پر ہندوستان نے جبری فوجی قبضہ کرلیا جو آج تک قائم ہے۔

گلگت بلتستان کا یہ آزاد علاقہ آج دس اضلاع پر مشتمل ہے دنیا کی بڑی اونچی چوٹیاں یہاں ہیں، دنیا کا بلند ترین سطح پر میدان دیوسائی یہاں موجود ہے، دریا پہاڑ جنگلات ریگستان یہاں پائے جاتے ہیں، اس حوالے سے یہ دنیا کا خوبصورت ترین علاقہ ہے، دنیا کے مختلف ممالک سے سیاح یہاں آتے ہیں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ سیاح جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ ایک ہی نظر میں وہ سارے منظر دیکھ لیتے ہیں جو نظروں کو خیرہ کردیتے ہیں۔

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بیس کیمپ کی حیثیت رکھتے ہیں بانی پاکستان قائد اعظم نے ان آزاد خطوں کے عوام کے لیے انقلابی حکومت قائم کرائی تاکہ یہاں کے عوام کے مسائل حل بھی ہوں اور بقیہ کشمیرکی آزادی کے لیے حقیقی بیس کیمپ کا کردار ادا کریں، بیس کیمپ کی یہ حکومت قائد اعظم کے وژن کا نتیجہ ہے۔ لیکن آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ایک ہی حکومت زیادعرصہ نہ چل سکی، پھر معاہدہ کراچی کے تحت گلگت بلتستان کا انتظام پاکستان کے حوالے کیا گیا، اگرچہ عوام چاہتے تھے کہ یہ دونوں ساتھ ساتھ چلیں مگر کسی وجہ سے ان دونوں خطوں کا نظام حکومت الگ کیا گیا۔ نظام حکومت الگ کرانے میں گلگت بلتستان کے مقابلے میں آزاد کشمیرکی قیادت نے زیادہ کردار ادا کیا۔

گلگت بلتستان کے نظام حکومت میں کافی تبدیلیاں آئی ہیں، اس وقت عبوری صوبے کا اسٹیٹس ہے، گورنر اور ویزرا علیٰ ہیں مگر یہ عبوری ہیں جب تک کشمیر آزاد ہوتا یہاں کے عوام پاکستان اور مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں۔ ابتداء میں نظام حکومت کافی کمزور تھا ابھی کافی حد تک نظام حکومت میں بہتری آئی ہے اور ابھی بھی ارتقائی عمل جاری ہے۔ اس حساس خطے پر دشمن کی نظریں ہمیشہ سے رہی ہیں۔ فرقہ واریت کا شکار رہا ہے مگر یہاں کے تمام ہی مکاتب فکر کے علماء اور عوام نے سوچا کہ ہمیں تقسیم کرو اور حکومت کرو کا عمل کارفرما ہے اس لیے یہاںکے عوام نے فیصلہ کیا کہ اب ہم کو مل کر رہنا ہے اور اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے اور ترقی کا راستہ بھی یہی ہے۔ اس سوچ اور فکر کو پذیرائی ملی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں امن ہے۔ اس خطے میں سنی، اہل تشیع، نوربخشی، اسماعیلی سمیت دیگر مذاہت کے لوگ آباد ہیں۔

سیاسی جماعتوں میں پاکستان کی جماعتوں کی شاخیں موجود ہیں مگر جماعت اسلامی، لبریشن فرنٹ سمیت دیگر ریاستی جماعتیں بھی موجود ہیں جو فعال کردار ادا کررہی ہیں۔ ریاستی جماعتوں میں جماعت اسلامی بڑی اور فعال جماعت ہے جو پورے گلگت بلتستان میں موجود ہے عوام کے کام کررہی ہے، انتخابات میں حصہ لیتی ہے اور اچھا مقابلہ کرتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیرگلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کئی دورے کیے ہیں۔

گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہونے کی وجہ سے اور بھی اہمیت اختیار کرگیا ہے، یہ پاکستان کا قدرتی حصار ہے، گلگت بلتستان کے عوام بھی اپنی آزادی کا دن منانے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے لیے بھی دعائوں کرتے ہیں کہ وہ بھی آزادی ہوں حقیقی آزادی وہ ہوگی جب پور ا کشمیرآزاد ہوکر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

 

راجا ذاکر خان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی چلتن گھی مل سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
  • ملک میں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں: احسن اقبال
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
  • پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن