WE News:
2025-06-09@14:45:36 GMT

صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کولمبیا پر 25 فیصد محصولات اور پابندیاں عائد کریں گے، ان کا یہ اعلان اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب کولمبین صدر نے ملک بدر کیے گئے تارکین وطن کو لے جانے والے 2 امریکی فوجی طیاروں کو کولمبیا میں اترنے سے روک دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ کولمبیا سے امریکا آنے والے ’تمام سامان پر‘فوری طور پر محصولات لگائے جائیں گے اور ایک ہفتے میں 25 فیصد محصولات کو بڑھا کر 50 فیصد کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ’کینیڈا برائے فروخت نہیں‘ والی ٹوپیاں بکنے لگی

کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا پر 25 فیصد کے جوابی محصولات عائد کریں گے، گزشتہ اتوار کو انہوں نے کولمبین  جلاوطنوں کو لیے امریکی فوجی پروازوں کے کولمبیا میں داخلے سے انکار کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مجرمانہ سلوک روا رکھے بغیر سویلین طیاروں پر بھیجے گئے اپنے ساتھی شہریوں کا استقبال کریں گے۔ ’تارکین وطن کو عزت اور احترام کے ساتھ واپس کیا جانا چاہیے۔‘

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ پانامہ کینال کیوں واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحری راستہ کتنا اہم؟

امریکی حکام نے بی بی سی کے امریکی پارٹنر، سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ سان ڈیاگو سے 2 فوجی طیاروں کی اتوار کو تارکین وطن کو لے کر کولمبیا میں آمد متوقع تھی، لیکن پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ ختم کردیا گیا۔

جواب میں، ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں فوری اور فیصلہ کن انتقامی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادیوں اور حامیوں پر سفری پابندی اور فوری ویزا منسوخی نافذ کرے گا۔

مزید پڑھیں: یوکرین جنگ خاتمے پر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور مفاہمت کے لیے تیار ہوں، روسی صدر پیوٹن

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کولمبیا کی حکومت کے حامیوں پر ویزا پابندیاں ہوں گی، اور قومی سلامتی کی بنیاد پر تمام کولمبیا کے شہریوں اور کارگو کے کسٹمز اور سرحدی تحفظ کے معائنے میں اضافہ کیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ یہ اقدامات صرف شروعات ہیں۔ ’امریکی انتظامیہ کولمبیا کی حکومت کو مجرموں کی قبولیت اور واپسی کے حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔‘

مزید پڑھیں: ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا

کولمبین صدر پیٹرو نے ایکس پر اپنے ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے کولمبیا کے ورثے اور ہمت کا راگ الاپتے ہوئے کیا۔’آپ کی ناکہ بندی مجھے خوفزدہ نہیں کرتی کیونکہ کولمبیا خوبصورتی کا ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کا دل بھی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تارکین وطن ٹروتھ سوشل ٹیرف ڈونلڈ ٹرمپ صدر ٹرمپ کولمبیا کولمبین صدر گستاو پیٹرو محصولات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تارکین وطن ٹروتھ سوشل ٹیرف ڈونلڈ ٹرمپ کولمبیا کولمبین صدر محصولات تارکین وطن کولمبیا کے ڈونلڈ ٹرمپ کہا کہ

پڑھیں:

چلی ، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ

 

چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق چلی کے شمالی ساحل کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔ گہرائی 76.6 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔

زلزلے کا مرکز اٹاکاما ریجن کے صوبے چانیارال میں، چلی کے شہر ڈیاگو ڈی الماگرو سے 52 کلومیٹر جنوب مغرب کی جانب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

زلزلے کے بعد کسی جانی یا مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور امریکی سونامی وارننگ سینٹر کی جانب سے سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے
  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چلی ، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ
  • برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟