عدت نکاح کیس،عمران،بشری بریت کیخلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق خاتون اول بشری بی بی کی بریت کے خلاف خاور مانیکا کی اپیل آج سماعت کے لیے مقرر کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات نئے جج جسٹس اعظم خان سماعت کرینگے، خاور مانیکا نے 13جولائی 2024کا ایڈیشنل سیشن جج کا بریت کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔درخواست میں اپیل میں ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی،ایڈیشنل سیشن جج نے 13جولائی 2024کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو عدت نکاح کیس میں بری کردیا تھا۔خاور مانیکا نے ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عدت کے دوران نکاح کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرکے انہیں باعزت طور پر بری کردیا تھا جبکہ اس سے قبل سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجا اور بشری بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے نے استغاثہ کے چاروں گواہوں پر گواہوں سے جرح کی تھی، گواہوں میں خاور مانیکا، عون چوپدری، نکاح خواں مفتی سعید اور ملازم لطیف عدالت میں پیش ہوئے تھے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق 190ملین پائونڈ کیس میں سزا کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کیس کی سماعت کا دوبارہ شروع ہونا بڑی پیش رفت ہے ، اس صورتحال میں دونوں کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں، بعض تجزیہ کاروں کاکہنا ہے کہ ا س پیش رفت کے بعد تحریک انصاف کی قیادت پر سیاسی دبائوبھی بڑھ جائے گا ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایڈیشنل سیشن جج اور بشری بی بی عمران خان اور عدت نکاح کیس نکاح کیس میں خاور مانیکا بانی پی ٹی کے خلاف
پڑھیں:
ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف تعاون کی اپیل،حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے وزیر مملکت قانون بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان عالمی سطح پر دہشتگردی کیخلاف ایک مضبوط مورچہ ہے،ہم دہشتگردوں کے اکاؤنٹس بلاک کرناچاہتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ان کاؤنٹس سے متعلق معلومات شیئر کی جائیں،پاکستان نے دہشتگردی سے منسلک سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس کا پتہ لگایا، دہشتگردی کیخلاف دیواریں بنارہے ہیں، آزادی اظہار کا خاموش نہیں کررہے،سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا، دہشتگرد پراپیگنڈاپیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے،ہم سوشل میڈیا آپریٹر سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ ہم سب سے تعاون کریں۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
بیرسٹر عقیل ملک کاکہناتھا کہ پاکستان دہشتگردی سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے،پاکستان کو دہشتگردی میں نہ صرف جانی بلکہ بھاری مالی نقصان ہوا، ہم پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے دفاتر قائم ہونے کا خیرمقدم کریں گے۔
مزید :