فلسطینی طالبعلم کی سیٹ بدلنے کی درخواست پر ٹیچر نے دہشتگرد قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
امریکا میں اسکول کے فلسطینی طالب علم کو سیٹ بدلنے کی درخواست پر ٹیچر نے دہشت گرد قرار دے دیا۔
غیرملکی میڈیا نے مسلمانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل کے حوالے سے بتایا کہ پنسلوانیا کے ایک اسکول میں فلسطین نژاد امریکی طالب علم نے کلاس میں اپنی نشست بدلنے کی درخواست کی تو ٹیچر نے کہا میں دہشت گردوں اور انتہاپسندوں سے بات چیت نہیں کرتا۔امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل اور اسکول کی جانب سے استاد یا طالب علم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اسلامک ریلیشنز کونسل طالب علم کے والدین سے رابطے میں ہے
دوسری جانب اسکول انتظامیہ نے فلسطینی طالب علم کو انتہاپسند کہنے والے ٹیچر کو معطل کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ نسل پرستانہ گفتگو برداشت نہیں کی جائے گی۔ واقعے میں ملوث ٹیچر تحقیقاتی عمل مکمل ہونے تک معطل رہیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طالب علم
پڑھیں:
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اسلام آباد بار کونسل
جسٹس طارق محمود جہانگیری—فائل فوٹواسلام آباد بار کونسل کا کہنا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا عدلیہ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سپریم کورٹ اس حوالے سے ازخود نوٹس لے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روکنے کے حوالے سے اسلام آباد بار کونسل کے عہدے داروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کل ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس جی الیون میں جنرل باڈی اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا۔
اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس میں کل مکمل ہڑتال اور ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا۔
ایڈووکیٹ راجہ علیم عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جج کا کنڈکٹ صرف سپریم جوڈیشل کونسل دیکھ سکتی ہے، اصول طے کر دیے گئے، کوئی جج آئین کے آرٹیکل 209 کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیاانہوں نے کہا کہ جسٹس جہانگیری کی ڈگری غیر مصدقہ ہونے کے الزام پر درخواست دائر ہوئی، ان کے خلاف درخواست پر ایک سال پہلے اعتراض لگا، ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کوئی جج دوسرے جج کو کام سے روک دے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے میں سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کیے گئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کی گئی ہے۔