سپیکر قومی اسمبلی اور سیکرٹری کو آگاہ کردیا، کل میٹنگ میں نہیں بیٹھیں گے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سپیکر قومی اسمبلی اور سیکرٹری کو آگاہ کردیا، کل میٹنگ میں نہیں بیٹھیں گے: بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اور سیکرٹری کو آگاہ کردیا کہ کل کی میٹنگ میں نہیں بیٹھیں گے۔علی محمد خان،اسدقیصر و دیگر کے ہمراہ خیبر پختونخوا میں بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم مذاکرات سے سیاسی مسائل کا حل نکالیں گے، مذاکرات کے حوالے سیہم نے 7 دن کا وقت دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کل کی میٹنگ میں نہیں بیٹھیں گے،سیکرٹری اور سپیکر کو آگاہ کردیا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پیکا ایکٹ کا قانون متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے،یہ حکومت جب سے آئی جلد بازی میں قانون پاس کروا رہے ہیں، پیکا ایکٹ کے تحت جس کو بھی چاہے فیک نیوز کے زمرے میں اٹھا لیں گے، ہم میڈیا کے جائز حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، اس میڈیا سے ہمیں مسائل کے بارے پتہ لگتا ہے،حکمران آج میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش کررہے ہیں، اگر یہ قانون پاس بھی ہوجاتا تب بھی اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے عدلیہ اس کو سنے گی، کرم کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر آگئی ہیں، آج کانفرنس میں بیس سے زائد جماعتوں نے شرکت کی، ہم ایک جامعہ لائح عمل بنارہے ہیں جبکہ سینیٹر فیصل سلیم کوپارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ہم نے شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو آگاہ کردیا بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد:ان ڈائریکٹ ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔
قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔