اب پارٹی کی اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
فائل فوٹو۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں، اب ہماری پارٹی کی اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، اب ہماری توجہ تحریک پر ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت نے جو بانی پی ٹی آئی کی فیملی کے لیے کہا وہ غلط ہے، تینوں بہنیں اپنے بھائی بانی پی ٹی آئی کے لیے آواز اٹھاتی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ڈائیلاگ بھی کیے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، ہماری طرف سے لچک بھی دکھائی گئی اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
یہ بھی پڑھیے سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے: بیرسٹر گوہر سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئی ہیں: بیرسٹر گوہر 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں، بیرسٹر گوہرانھوں نے مزید کہا کہ ہمارے تمام ارکان قومی اسمبلی کے خلاف پرچے ہیں، میرے اوپر بھی 6 پرچے ہیں، ہم پُرامن احتجاج کے حق میں ہیں، ایک گملہ بھی ٹوٹنا نہیں چاہیے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ملک کی ایک سیاسی جماعت کو تنہا کیا جا رہا ہے، اب بہت ہوا یہ جمہوریت کےلیے نقصاندہ ہے، اگر بانی کے بچے پاکستان آئیں گے تو جو ان کا استقبال ہوگا ایسا کسی سیاستدان کا نہیں ہوا ہوگا۔
انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی ابھی بھی ایبسلوٹلی ناٹ پر قائم ہیں، بانی نے کہا ہے کہ وہ ڈیل کرکے باہر نہیں آئیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر گوہر کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی آئی
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی. ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے.عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے. کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے. کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا. عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے.سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے. اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں. چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی.اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔