بیلا روس؛ الیگزینڈر لوکاشینکو مسلسل7 ویں بار صدر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بیلاروس میں ایک بار پھر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی دوست سمجھے جانے والے الیگزینڈر لوکاشینکو صدر منتخب ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس سے آزادی کے بعد الیگزینڈر لوکاشینکو بیلا روس کے پہلے صدر 1994 میں بنے تھے۔
جس کے بعد تاحال ہر صدارتی انتخاب میں وہی فتح حاصل کرتے آ رہے ہیں۔
مسلسل 7 ویں مرتبہ بیلا روس کے صدر منتخب ہونے والے الیگزینڈر لوکاشینکو نے اس بار بھی بھاری اکثریت سے فتح حاصل کی ہے۔
ان کے مقابل میں 4 امیدواروں میں سے کوئی بھی 5 فیصت ووٹ بھی حاصل نہ کرسکا جب کہ الیگزینڈر لوکاشینکو کو 87 فیصد ووٹ ملے۔
خیال رہے کہ الیگزینڈر لوکاشینکو کے مدمقابل میں چاروں صدارتی امیدوار بھی ان کے ہی حامی تھی۔
روس کو یوکرین جنگ میں فضائی اڈے اور اپنی سرحد استعمال کرنے کی اجازت دینے سے الیگزینڈر لوکاشینکو اور پوٹن کے درمیان گہری دوستی عیاں ہوتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی صدر
چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن سے ملاقات کی ، جو چین – یورپی یونین کے رہنماؤں کی 25 ویں ملاقات میں شرکت کے لئے چین آئے ہیں۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے گزشتہ پچاس سالوں میں فریقین کے تبادلوں اور تعاون میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں اور اہم تجربہ باہمی احترام، اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مشترکہ نکات کی تلاش، کھلے تعاون،اور مشترکہ مفادات ہیں۔اور یہ مستقبل میں فریقین کے تعلقات کی ترقی کے لئے اہم اصول اور سمت بھی ہے جس پر عمل کیا جانا چاہئے.
شی جن پھنگ نے چین -یورپی یونین تعلقات کے لئے تین تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، باہمی احترام پر قائم رہتے ہوئے شراکت داری کو مزید مضبوط بنایا جائے. چین اور یورپ کے درمیان تاریخ،ثقافت، نظام اور ترقی کے مراحل میں جو فرق موجود ہے، وہ ماضی میں فریقین کے دو طرفہ تعلقات کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بنا تھا اور آئندہ بھی رکاوٹ نہیں بنےگا. یورپ کو درپیش موجودہ چیلنجز کی وجہ چین نہیں ہے۔ دوسری تجویز یہ کہ کھلے تعاون کے ذریعے تنازعات کو احسن طریقے سے حل کیا جا ئے۔ چین-یورپی یونین اقتصادی وتجارتی تعلقات کی بنیاد باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابیوں پر مبنی ہیں اور چین کی اعلی معیار کی ترقی اور کھلے پن سے چین-یورپی یونین تعاون کے لئے نئے مواقع پیدا ہوں گے.
تیسری تجویز یہ ہے کہ کثیر الجہتی پر قائم رہتے ہوئے بین الاقوامی قواعد اور نظم و نسق کو برقرار رکھا جائے۔ چین اور یورپی یونین کو مشترکہ طور پر دوسری جنگ عظیم کے بعد سے قائم ہونے والے بین الاقوامی قوائد اور عالمی نظم و نسق کا تحفظ کرنا ہوگا تاکہ کثیر الجہتی کی مشعل بنی نوع انسان کے لئے آگے بڑھنے کا راستہ روشن کرسکے۔ یورپی فریق نے کہا کہ صدر شی کی تجاویز نہایت اہم ہیں۔ چین کی ترقی نے دنیا کو اہم اشارہ دیا ہے، اور یورپی یونین چین کی مزید زیادہ ترقی پر یقین رکھتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔ یورپی یونین چین کےساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کرنے،تنازعات کو تعمیری طریقے سے حل کرنے، توازن، مساوات اور باہمی فائدے کی بنیاد پر فریقین کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔
یورپ چین سے “ڈکپلنگ” کی جستجو نہیں کرتا اور یورپ میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے چینی کاروباری اداروں کا خیرمقدم کرتا ہے. یورپ اور چین کو مشترکہ طور پر کثیرالجہتی نظام کی پاسداری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کو برقرار رکھنا ہوگا تاکہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کیا جائے۔ یورپ چین کے ساتھ ملکر یورپی یونین- چین تعلقات کے اگلے 50 سالوں میں مزید شاندار باب رقم کرنے کا منتظر ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ غیرملکی سرمایہ کاری کے لیےایک پرکشش منزل رہی ہے، چینی میڈیا پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پاگیا چین میں 32 ویں بین الاقوامی ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش بی آئی آر ٹی وی 2025 کا آغازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم