کراچی میں بچوں کو یونیفارم دلوانے کیلیے نکلنے والا تاجر دن دہاڑے قتل
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے موسمیات کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے مچھلی کے بڑے تاجر کو دن دہاڑے قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سچل کے علاقے موسمیات نبی ویو اپارٹمنٹ کے قریب مین روڈ پر ڈبل کیبن گاڑی سے اترنے والے شخص کو نامعلوم ملزم نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور ساتھی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر موقع سے فرار ہوگیا۔
اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں فائرنگ کرنے والے ملزم کو مقتول کے ساتھ گتھم گتھا دیکھا جا سکتا ہے۔
واقعے کے بعد مقتول کی لاش قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او سچل انسپکٹر اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 45 سالہ فرحان قاسم کھتری ولد نسیم قاسم کھتری کے نام سے ہوئی جو اسکیم 33 کیپٹیل سوسائٹی کا رہائشی اور 3 بچوں کا باپ تھا جس میں 2 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول مچھلی کا تاجر تھا جس کا فشری میں مچھلی کا بڑا کاروبار ہے، جس وقت واقعہ پیش آیا مقتول اپنے بچوں کے اسکول کا یونیفارم لینے کے لیے آیا تھا اور سڑک کے کنارے اپنی گاڑی روک کر باہر نکلا تھا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ مقتول فرحان قاسم ملزم کو جانتا تھا اور جیسے ہی اسے دیکھا تو اسے لپک کر پکڑنے کی کوشش کی اور اس دوران ملزم نے فائرنگ کردی جبکہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم پولیس تمام پہلوؤں پر مزید تحقیقات کر رہی ہے اور جلد واردات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا جائیگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔