سی پیک کی کامیابی کیلیے ڈاکوئوں سے نجات ضروری ہے، فیصل ندیم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کی کامیابی کے لیے ڈاکوئوں سے نجات ضروری ہے، ڈاکوؤں کی سرپرستی کون کر رہا ہے؟ سب جانتے ہیں، عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر قومی اور صوبائی اسمبلی کی اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ یہ بات انہوں نے حقوق سندھ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام کے حقوقِ پر کسی اور نے نہیں بلکہ حکمرانوں نے ڈاکا ڈالا ہے، دریائے سندھ سے عوام کو اور کاشتکاروں کو پانی نہیں مل رہا اور اب اس سے نہریں نکالنے کی بات کی جا رہی ہے، اگر یہ منصوبہ منسوخ نہ کیا گیا تو سندھ کی زمین بنجر اور کاشتکار مالی بحران سے دو چار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی کے لیے شاہراہوں کا پرامن ہونا ضروری ہے، کچے کے ڈاکو بغیر کسی کی سرپرستی کوئی کارروائی نہیں کر سکتے اور جب تک حکمران ٹولہ ان کی سرپرستی بند نہیں کرے گا تو عوام کو جان و مال کا تحفظ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین نے اپنی تنخواہوں اور مراعاتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔