جامشورو (اسٹاف رپورٹر) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی جانب منعقد کیے جانے والے 2 دن کے کانووکیشن اور روزگار میلے کی تقریبات دوسرے دن جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہو گئیں۔ کانووکیشن میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر وسیم نذیر، سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ایس ایم طارق رفیع، سندھ انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نور احمد سموں، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر اقبال، پاکستان انجینئرنگ کونسل کے سابق چیئرمین سید عبدالقادر شاہ اور دیگر معروف شخصیات نے کانووکیشن کی تقریبات میں شرکت کی، کانووکیشن کی صدارت مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحہ حسین علی نے کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی محنت کا نتیجہ ہے کہ طلباء نے اپنی ڈگری حاصل کی ہیں۔ ڈاکٹر طارق رفیع نے کہا کہ صنعتی ادارے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر ہی ترقی کر سکتے ہیں، دنیا میں کہیں بھی صنعتی اداروں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی مدد کے بغیر ترقی نہیں کی، پاکستان میں بدقسمتی سے تدریسی اور صنعتی اداروں کے درمیان تعلقات نزدیک نہیں ہو رہے۔ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ کو صنعتی اداروں میں جانا چاہیے۔ انجینئرز کو نوکریاں پیدا کرنے والا بننا چاہیے۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر وسیم نذیر نے کہا کہ گریجویٹ انجینئرز کو ڈگری ملنے کے ساتھ ہی اب انجینئرنگ کونسل کی رجسٹریشن بھی مل جائے گی۔ اب انجینئرز کو رجسٹریشن کے لیے اسلام آباد یا لاہور نہیں جانا پڑے گا، ان کی یونیورسٹی ہی میں رجسٹریشن ہو جائے گی۔ وسیم نذیر نے کہا کہ گریجویشن کے بعد نوکری کی پریشانی شروع ہو جاتی ہے۔ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق خود کو تیار رکھنے والے افراد ہی خوشحال زندگی گزار سکتے ہیں، دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور آ چکا ہے اور مستقبل کی دنیا مزید تبدیل ہو گی، اس میں جو زیادہ تخلیقی ہوگا، وہی آگے نکلے گا۔ ا نفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نور احمد سموں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی صوبے میں بہترین انجینئرز پیدا کر رہی ہے، نوجوانوں کی تعلیم اور تربیت میں مہران یونیورسٹی کا کردار نمایاں ہے۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مہران یونیورسٹی کے طلباء کو سراہا ہے، مہران یونیورسٹی کے طلباء ہی ہماری رینکنگ ہیں، سیکھنے کا عمل زندگی بھر جاری رہنا چاہیے، مہران یونیورسٹی جامشوروکے گریجویٹس سندھ اور ملک کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی اپنے انجینئرز کو روزگار فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس کے لیے روزگار میلہ منعقد کیا گیا ہے، اپنے شعبوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے 14 طلباء اور 10 طالبات کو سلور میڈلز دیے گئے ہیں، جبکہ دوسرے دن 269، 268 اور 283 طلباء و طالبات کو ڈگریاں دی گئی ہیں، روزگار میلے کا افتتاح پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر وسیم نذیر اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ایس ایم طارق رفیع نے کیا۔ روزگار میلے میں 50 سے زائد کمپنیوں اور اداروں نے طلباء اور طالبات سے CV اور انٹرویو لیے اور ان کے اہل خانہ کو روزگار دینے کا اعلان کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان انجینئرنگ کونسل کے مہران یونیورسٹی یونیورسٹی کے انجینئرز کو کے چیئرمین نے کہا کہ

پڑھیں:

اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب اسمبلی نے ایک اہم قرارداد منظور کرتے ہوئے صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے،  یہ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس پر اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر اتفاق کیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی، اخلاقی اور سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور بالخصوص سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے رجحان نے کم عمر طلباء کی سوچ، تعلیم اور اخلاقی اقدار پر منفی اثرات ڈالے ہیں، جس کی وجہ سے نئی نسل تعلیم کے بجائے غیر ضروری مشاغل میں الجھ رہی ہے۔

قرارداد میں واضح کیا گیا کہ حکومت کو اس اہم سماجی مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور بچوں کی تعلیم و تربیت کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں،  اس ضمن میں پہلا قدم تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی صورت میں اُٹھایا جائے تاکہ بچوں کی توجہ صرف اور صرف تعلیم پر مرکوز رہے۔

مزید کہا گیا کہ حکومت مستقبل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال کے حوالے سے بھی جامع قانون سازی کرے تاکہ کم عمر طلباء کو ان پلیٹ فارمز سے درپیش خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔

ماہرین تعلیم اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے بھی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کم عمر بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون نے انہیں پڑھائی سے دور اور غیر اخلاقی مواد کے قریب کر دیا ہے، لہٰذا اس قرارداد پر فوری عمل درآمد نئی نسل کو منفی اثرات سے بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں بھی اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد ہے تاکہ تعلیمی ماحول کو بہتر اور بچوں کی توجہ صرف تعلیم کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کنگ عبداللہ یونیورسٹی، سعودی عرب میں مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان
  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کا تین روز فلم فیسٹیول اختتام پذیر
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • پہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی