حیدرآباد ،ڈی سی کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ڈویژنل کمشنر بلال احمد میمن کی زیر صدارت 3 سے 9 فروری کو آئندہ ہونے والی پولیو مہم کی تیاری اور گزشتہ دسمبر 2024 کی انسداد پولیو (ایس این آئی ڈیز) کا جائزہ اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ دسمبر 2024 کی گزشتہ مہم میں ڈویژن کے تمام ایس ایس پیز کے تعاون اور انسداد پولیو کے عملے کی جانب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے حیدرآباد ڈویژن کی کارکردگی فرسٹ نمبر پر رہی، تاہم آئندہ فروری میں ہونے والی انسداد پولیو مہم میں ہمیں مستقل مزاجی سے مزید انتھک محنت کرنا ہو گی تاکہ پولیو کے موذی مرض کا 100 فیصد خاتمہ کیا جا سکے۔ ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ لعل شہباز قلندرؒ کا عرس شروع ہو رہا ہے، پولیو سے متعلق عرس سے قبل اور بعد کے ایام میں خصوصی توجہ دینا ہوگی کیونکہ عرس میں شرکت کے لیے مختلف شہروں اور علاقوں سے عقیدت مند آتے ہیں۔ اجلاس میں ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دھاریجو نے کہا کہ انسداد پولیو مہم قومی فریضہ ہے، ماضی کی طرح ہمارے محکمے کا بھرپور تعاون جاری رہے گا، پولیو جیسے موذی مرض کو ختم کرکے ہمیں اپنے مستقبل کے معماروں کو محفوظ کرنا ہے۔ انسداد پولیو مہم سے قبل آنے والے جمعے کی نماز میں ڈویژن کے تمام مساجد کے پیش اماموں پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے علاقے کے 5 سال تک کے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے اور اس موذی مرض کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے کم سے کم 3 منٹ انسداد پولیو کے قطرے کے افادیت اور اہمیت سے متعلق ضرور بتائیں۔ اجلاس میں ٹائیفائیڈ مرض کی روک تھام اور علاج سے متعلق محکمہ صحت کے آفیسر نے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر جمشید خانزادہ نے دسمبر 2024 کی مہم میں ڈویژن کے تمام اضلاع کی کارکردگی سمیت دیگر اُمور سے متعلق تفصیلی آگاہی دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انسداد پولیو مہم پولیو کے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارت کے جارحانہ بیانات کے پیش نظر متفقہ جواب دینے کے لیے تمام جماعتوں سے بات کرنے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آجائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یک جہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے، حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آجائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہو گی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی یک جہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے، میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے، پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے، نواز شریف کو خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے، کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان نے کہا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں، بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں، دوست ممالک کو بھی انگیج کریں، حکومت والوں کو سعودی عرب، چین اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں، یہ تنقید کا وقت نہیں ہے، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا اقدام ہے لیکن یہ ردعمل ہے، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں تھے، ہمیں دشمن کے خلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا، افغان طالبان نہیں بلکہ کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے ہیں۔