خیبر پی کے اسمبلی نے زرعی انکم ٹیکس بل منظور کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پشاور (نیٹ نیوز) خیبر پی کے اسمبلی نے زرعی شعبے پر ٹیکس کے نفاذ کے لیے زرعی انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بل یکم جنوری 2025ء سے نافذ العمل ہو گا۔ منظور شدہ بل کے مطابق کسی کی سالانہ زرعی آمدن 15 کروڑ روپے سے تجاوز کرے گی تو اسے سپر ٹیکس کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، 50 ایکڑ زیر کاشت اراضی یا 100 ایکڑ سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی پر بھی سالانہ زرعی ٹیکس لاگو ہو گا۔ زرعی اراضی کو تین زونز میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس کی شرح مقرر کی جا سکے۔ خیبر پی کے اسمبلی نے نگراں دور حکومت میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور کر لیا۔ منظور کردہ بل کا اطلاق 22 جنوری 2023ء سے 29 فروری 2024ء کے درمیان کی گئی بھرتیوں پر ہو گا۔ تاہم سن اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ پبلک سروس کمشن کے ذریعے ہونی والی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہو گا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو نکالنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ہوں گے۔ بل میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ نگراں دور میں دس ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں جبکہ نگراں حکومت صرف روزمرہ کے معاملات ہی چلا سکتی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز