پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگراں دور حکومت میں بھرتی ہونے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے بل منظور کر لیا۔وزیر قانون افتاب عالم آفریدی نے بل اسمبلی میں پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں دور حکومت میں غیرقانونی طور پر بھرتی کیے گئے سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جائےگا، اس ضمن میں متعلقہ ادارے جلد نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔

بل کے مطابق کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں اس کا جائزہ لیا جائے گا اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔آفتاب عالم کا کہنا تھاکہ بار بار میٹنگز کے باوجود نگراں دورمیں بھرتی ملازمین کی کل تعداد نہیں بتائی گئی، ہمیں صرف 9 ہزار762 افراد کا ڈیٹا ملا ہے اور اب ڈھائی سے 3 ہزار تک ملازمین کو نکالنا ہے۔ایوان سے خطاب میں اپوزیشن رکن احمد کنڈی کا کہنا تھا کہ حکومت روزگار دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہی ہے، غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔متاثرہ ملازمین نے اس فیصلے پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹوں کی فروخت آج سے شروع ہوگی، ٹکٹس کی قیمت کیا ہوگی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ملازمین کو

پڑھیں:

انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات

کراچی: حکومت سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر " ای مارکننگ " متعارف کروانے والی ناظم امتحانات کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ لاڑکانہ تعلیمی بورڈ سے کراچی تبادلہ کرکے احمد خان چھٹو کو انٹر بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات مقرر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک جزوقتی افسر کو ہٹاکر دوسرے جز وقتی افسر کی تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب کراچی کی تاریخ میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ کی سطح پر ای مارکنگ کی بنیاد پر نتائج کی تیاری عروج پر ہے اور ایک کامیاب تجربے کے ساتب انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کا نتیجہ ریاضی کے مضمون کی ای اسسمنٹ اور ای مارکنگ کے ساتھ کچھ روز میں جاری ہونا ہے۔

ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات زرینہ رشید کو ہٹاکر لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز کو ناظم امتحانات کا چارج دینے کا فیصلہ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی منظوری سے کیا گیا ہے اور سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ عہدے سے ہٹائی گئی ناظم امتحانات پر دبائو تھا کہ وہ کمپیوٹر سائنس میں ریاضی کے مضمون کی ای مارکنگ نا کرائیں بلکہ میٹرک بورڈ کراچی کی طرز پر کاپیوں پر لیے گئے امتحانات کی روایتی دستی جانچ(مینول اسسمنٹ) کرالیں تاہم ناظم امتحانات نے اس دباؤ کے برعکس امتحانی کاپیوں کی ای مارکنگ کرانا شروع کردی جس کے کچھ ہی روز بعد انھیں ہٹادیا گیا۔

واضح رہے کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس کے مطابق لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز اور گریڈ 19 کے افسر احمد خان چھٹو اب انٹر بورڈ کراچی میں ایک سال یا نئے ناظم امتحانات کے تقرر تک کنٹرولر آف ایکزامینیشن ہونگے۔

واضح رہے کہ اسماعیل راہو کے پاس اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں بھی مذکورہ وزارت کا قلمدان رہ چکا ہے اور گزشتہ دور میں بھی اسی طرز پر ایک سے دوسرے تعلیمی بورڈ میں تبادلے کیے گئے تھے،  جب کچھ روز قبل تک اس وزارت کا قلمدان وزیر اعلی سندھ کے پاس تھا تو تعلیمی بورڈز میں طویل ایڈہاک ازم ختم کرکے میرٹ پر چیئرمین بورڈز کی تقرریاں کی گئیں۔

واضح رہے کہ اس بار انٹر بورڈ کراچی کے نتائج پر گزشتہ دو برس کے برعکس طلبہ یا والدین کی جانب سے کسی قسم کے تحفظات سامنے نہیں آئے جبکہ اس سے قبل انٹر کے نتائج میں بڑی تعداد طلبہ کے فیل ہونے پر شہر میں احتجاج ہوا وزیر اعلی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی اور اس کمیٹی کی تجاویز پر طلبہ کو گریس مارکس دیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کیلئے بڑا ریلیف، کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری ؛ کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کی عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کی منظوری
  • پنجاب میں عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • واشنگٹن میں عجائب گھروں کی بندش‘ ہزاروں ملازمین کو برطرفی کے نوٹس
  • انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات