پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگراں دور حکومت میں بھرتی ہونے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے بل منظور کر لیا۔وزیر قانون افتاب عالم آفریدی نے بل اسمبلی میں پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں دور حکومت میں غیرقانونی طور پر بھرتی کیے گئے سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جائےگا، اس ضمن میں متعلقہ ادارے جلد نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔

بل کے مطابق کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں اس کا جائزہ لیا جائے گا اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔آفتاب عالم کا کہنا تھاکہ بار بار میٹنگز کے باوجود نگراں دورمیں بھرتی ملازمین کی کل تعداد نہیں بتائی گئی، ہمیں صرف 9 ہزار762 افراد کا ڈیٹا ملا ہے اور اب ڈھائی سے 3 ہزار تک ملازمین کو نکالنا ہے۔ایوان سے خطاب میں اپوزیشن رکن احمد کنڈی کا کہنا تھا کہ حکومت روزگار دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہی ہے، غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔متاثرہ ملازمین نے اس فیصلے پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹوں کی فروخت آج سے شروع ہوگی، ٹکٹس کی قیمت کیا ہوگی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ملازمین کو

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا سول سرونٹ پروموشن پالیسی 2009 میں ترمیم کردی گئی۔
  • بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا 
  • خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا گیا
  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • بری خبر ،مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں
  • مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم
  • سندھ حکومت کا محکمہ تعلیم میں 90 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی