Jasarat News:
2025-11-02@18:19:18 GMT

اعلان برائے تبدیلی نام

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اعلان برائے تبدیلی نام

اخبارات میں تبدیلی نام اور تبدیلی پتا کے چھوٹے چھوٹے اشتہارات تو آپ نے دیکھے اور پڑھے بھی ہوں گے۔ کبھی تو ان کی ضرورت اس لیے پیش آتی ہے گھر یا دفتر کا ایڈریس تبدیل ہوجانے پر اشتہار کے ذریعے آگاہی دینا قانونی اور کاروباری ضرورت ہوتا ہے، نام تبدیلی کبھی اس لیے ہوتی ہے کہ واقعی نام تبدیل کرنا ’’مجبوری‘‘ بن جاتا ہے، ابھی حال ہی میں قومی اسمبلی میں ایک بل پیش کیا گیا اور پیش کیے گئے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز (پیکا) ایکٹ ترمیمی بل 2025ء میں کہا گیا ہے کہ نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی۔ اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا، اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے۔ حکومت نے بل پیش کرنے کی وجہ بھی بتائی۔

ترمیمی بل کے مطابق فیک نیوز پر پیکا ایکٹ کے تحت 3 سال کی سزا دی جاسکے گی، غیرقانونی مواد کی تعریف میں اسلام مخالف، ملکی سلامتی یا دفاع کے خلاف مواد اور جعلی یا جھوٹی رپورٹس شامل ہوں گی، غیرقانونی مواد میں آئینی اداروں بشمول عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف مواد شامل ہوگا۔ یہ بل حکومت کی ضرورت پوری کرسکے گا یا نہیں۔ اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، بس تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو کا محاورہ سامنے رکھ ہم بھی انتظار میں ہیں اس قانون کا حکومت کو کیا فائدہ ہوگا۔ سادہ الفاظ میں اس قانون کے بارے میں بات کی جائے تو یہی کہا جاسکتا ہے اب اگر کسی نے کسی دوسرے کے بارے جھوٹ لکھا یا بولا‘ بہتان تراشی کی تو قانون حرکت میں آجائے گا۔ یہ سب کچھ درست‘ ایسا ہی ہونا چاہیے کیونکہ کچھ لوگوں نے مذاق ہی بنالیا تھا، جو منہ میں آئے کہہ رہے تھے‘ یہاں تک تو قانون درست، تاہم ایک بات ضرور سمجھ میں آنی چاہیے… اور یہاں تک بات درست بھی ہے لیکن حکومت یہ تو بتا دے کہ اب فارم 47 کی بات ہوگی یا نہیں ویسے تو اگر کسی بھی شخص کے بارے میں فارم 47 کہا اور بولا جائے تو سب کچھ واضح ہوجاتا ہے مزید کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی، بس یہ معلوم کرنا تھا کہ اب کسی نے بھی فارم 47 کا ذکر چھیڑا تو اسے سزا ہوگی یا نہیں ہوگی؟ بل میں یہی کہا گیا ہے کہ غیرقانونی مواد کی تعریف میں امن عامہ، غیرشائستگی، توہین عدالت، غیر اخلاقی مواد بھی شامل ہوگا اور غیرقانونی مواد میں کسی جرم پر اکسانا شامل ہوگا۔

آج کل تو اگر حکومت کی جانب اشارہ کرکے فارم 47 بولا جائے تو حکومت اشتعال میں آجاتی ہے یہ بھی پوچھنا تھا کہ کسی کو اشتعال دلانا بھی اسی زمرے میں آئے گا؟ پوچھنا اس لیے ہے کہ احتیاط لازم ہے، پہلے حکومت اپوزیشن کو کنٹرول کیا کرتی تھی، اب میڈیا بھی کنٹرول کرنا بہت ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ وجہ کیا ہے کوئی علم نہیں، کسی بھی حکومت سے اگر اس کی وجہ معلوم کی جائے تو جواب یہی ملتا ہے کہ میڈیا اور اپوزیشن کی طرف سے ہی حکومت کی شدید مخالفت کی جاتی ہے، اب سمجھ میں آئی کہ حکومت کی مخالفت نہیں کرنی، سب اچھا کی رپورٹ دینی ہے۔ شہباز حکومت، بہت ہی اچھا کام کر رہی ہے بہتر ہوتا کہ یہ حکومت اس بات کی بھی وضاحت کردیتی کہ اگر کوئی سابق نگران وزیر اعظم یہ کہے کہ ’’اگر زیادہ باتیں کیں تو فارم 47 کی حقیقت سامنے لے آئوں گا‘‘ یہ بھی لفظ لکھنے ہیں یا نہیں۔ چونکہ احتیاط لازم ہے لہٰذا بہتر یہی ہے کہ پہلے تولا جائے پھر بولا جائے۔ پہلے سوچا جائے اور پھر لکھا جائے، حکومت یہ قانون بنا چکی ہے اس میں ایک بات کی اپنی ایک اہمیت ہے وہ ہے آئین اور آئین شہریوں پر کیا پابندی لگاتا ہے اور کس کی ضمانت فراہم کرتا ہے کیا تحفظ فراہم کرتا ہے اس سے تو کوئی انکار نہیں کرے گا نہ کرنا چاہیے۔ اسمبلی میں پیش کیے گئے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز (پیکا) ایکٹ ترمیمی بل 2025ء میں کہا گیا ہے کہ نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی۔ اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا، اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے۔ اب ملک میں یہی قانون ہوگا اور یہ نافذ ہوچکا ہے۔ گویا نام کی تبدیلی کا اشتہار چھپ چکا ہے۔ کبھی بھول کر فارم 47 کا کوئی ذکر نہ کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: غیرقانونی مواد حکومت کی جائے تو فارم 47

پڑھیں:

وزیراعظم کا چترال میں یونیورسٹی اور اسپتال بنانے کا اعلان

سٹی 42 : وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بہادر اور غیور عوام نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں،خیبر پختونخوا اور چترال کی حب الوطنی مثالی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سےخطاب کے دوران کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چترال کے عوام کا جدید تعلیم کا خواب آج شرمندہ تعبیر ہورہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے پی کو مبارکباد  اور وفاق کے تعاون کا یقین دلاتے ہیں،امید ہے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی ہماری پیشکش کا مثبت جواب دیں گے۔انہوں نے کہاکہ مجھے کسی نے نہیں کہا کہ چترال میں دانش اسکول بنائیں، لیکن میں آج چترال کے عوام کو ان کا حق دینے آیا ہوں۔ دانش اسکول ایچ ای سن کالج کے ہم پلہ ہے اور یہاں غریب بچوں کو مفت معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

وزیراعظم نے کہا کہ چترال کے عوام کا جدید تعلیم کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ ابھی دانش اسکول کا افتتاح کیا ہے۔ اپر چترال میں جلد یونیورسٹی اور اسپتال بھی تعمیر کیا جائے گا۔ یہاں کے عوام کو فی الفور گیس پلانٹ بھی لگا کر دیا جائے گا۔ چترال شندور روڈ پر کام شروع ہو چکا ہے، جو اگلے سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں طلبہ کیلیے میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی اسکیم کا اجرا کیا ہے۔ یہ لیپ ٹاپ چترال کے بچوں کو بھی ملیں گے۔

حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
  • وزیراعظم کا چترال میں یونیورسٹی اور اسپتال بنانے کا اعلان
  • عمرہ زائرین کیلئے نئی شرط، سعودی حکومت نے پالیسی میں بڑی تبدیلی کر دی
  • حکومت دہشت گردوں کیخلاف طاقت کا استعمال، افغانستان سے مذاکرات کرے: فضل الرحمن
  • قدرتی آفات کا سب سے زیادہ ااثر خواتین پر پڑتاہے، ڈاکٹر شاہزرا منصب