شریف فیملی کو لندن میں حملے کا خطرہ، پولیس نے خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لندن: شریف فیملی کے ارکان کو نامعلوم افراد کی طرف سے حملے کا خطرہ لاحق ہونے پر پولیس نے انہیں خبردار کر دیا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق، ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کو اس خطرے کے بارے میں اطلاع دی، جس کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ کے افسران نے ایون فیلڈ فلیٹس میں جا کر شریف فیملی کو آگاہ کیا۔
پولیس نے ان سے کہا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور اپنی آمد و رفت میں احتیاط برتیں۔ ذرائع کے مطابق، یہ اطلاع انٹیلی جنس مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے ویسٹ مڈلینڈز پولیس کو ملی تھی۔ چند ہفتے پہلے، گلفام حسین کو ایون فیلڈ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا اور اسے فلیٹس کے قریب جانے سے منع کر دیا گیا تھا، تاہم اس گرفتاری کا حالیہ خطرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ شریف خاندان کے بیشتر افراد اب پاکستان منتقل ہو چکے ہیں، اور حملے کے خطرے کے بارے میں رابطہ کرنے پر شریف فیملی کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: شریف فیملی پولیس نے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف دورۂ سعودی عرب مکمل کر کے لندن روانہ
—فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کر کے ریاض سے لندن روانہ ہو گئے۔
ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبد الرحمان بن عبد العزیز نے ایئرپورٹ پر وزیراعظم کو الوداع کیا۔
وزیراعظم نے آج اپنا 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرلیا ہے اور اب وہ برطانیہ کے دورے کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف دورۂ برطانیہ کے بعد امریکا بھی جائیں گے جہاں وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے ہیں۔
مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے کے بعد امریکا نے عرب ممالک کو دھوکا دیا، عرب ممالک کا امریکا پر اعتماد اب ختم ہو چکا ہے۔
مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے اور دنیا میں امن کے حصول کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنائے گا۔
معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھائے گا، معاہدے سے دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔
معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہو گا۔