بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ: تقریباً 5 برس تک براہ راست فضائی رابطے سے محرومی کے بعد بھارت اور چین نے پیر کو دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مسافر پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان مسافروں کی پروازیں ابتدائی طور پر کووڈ19 وبا کے آغاز پر روک دی گئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان بگڑتے تعلقات کی وجہ سے دوبارہ شروع نہیں ہوسکی تھیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے چین کے ساتھ اصولی طور پر دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروس دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ ’دونوں اطراف کے متعلقہ تکنیکی حکام جلد از جلد اس مقصد کے لیے ایک تازہ ترین فریم ورک مرتب کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔‘
بیجنگ اور نئی دہلی کا میل جول
میڈیا رپورٹس کے مطابق، وبائی مرض سے پہلے چین اور بھارت کے درمیان تقریباً 500 ماہانہ براہ راست پروازوں کا نیٹ ورک تھا، 2020کے آخر میں ہمالیہ میں ایک متنازعہ سرحد پر ایک مہلک فوجی جھڑپ کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
اس کشیدگی کے پس منظر میں بھارت نے سرزمین چین کے لیے مسافروں کی پروازوں کو باضابطہ طور پر کم کرنے، متعدد چینی ایپس پر پابندی لگانے اور ملک میں چینی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے اقدامات کیے۔
اگرچہ صحت عامہ کا بحران کم ہونے کے بعد بھارت اور ہانگ کانگ کے درمیان فضائی سروس بالآخر دوبارہ شروع ہوگئی تھیں لیکن چین کے لیے باقاعدہ پروازوں کا آغاز نہیں ہوسکا۔
لیکن حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان برکس بلاک کے بانی ارکان کی حیثیت سے اعلیٰ سطحی کی ملاقاتوں کی بدولت کشیدگی میں کمی آئی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے مابین تعلقات کی بہتری اور ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارت اور
پڑھیں:
چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے، امریکی صدر
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد طے پا سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین پر عائد 145 فیصد درآمدی ٹیرف میں کمی کی جائے گی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کمی کی شرح کیا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم چین کے ساتھ بہترین ڈیل کرنے جا رہے ہیں، چین کو ہر حال میں معاہدہ کرنا ہوگا، اگر وہ نہیں کرتا تو ہم اپنی شرائط پر ڈیل طے کرلیں گے۔"
اس سے قبل امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک نجی تقریب میں کہا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف تنازعہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور دونوں بڑی معیشتوں کے مابین تجارتی کشیدگی میں کمی کی امید ہے تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز تاحال نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کیے ہیں جبکہ چین نے جوابی اقدام کے طور پر امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لگا رکھے ہیں۔