وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث کابینہ اجلاس ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث آج ہونے والا وفاقی کابینہ اجلاس مؤخر کر دیا گیا۔
گزشتہ روز کابینہ اجلاس کا 13 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا جس میں قومی ایئرلائن کے پائلٹس کے جعلی لائسنسز کے بیان کی وجوہات جانے کےلیے قانونی کارروائی بھی شامل تھی۔
ایجنڈے میں مڈل ایسٹ گرین منصوبے کی توثیق، ٹیرف اینڈ ٹریڈ ایگریمنٹ سے متعلق وزارت کامرس کی سمری اور ایکس سروس مین کے لیے وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت عدم ادائیگیاں شامل تھیں جبکہ نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل اور وزارت قومی صحت کے زیر انتظام میڈیکل کالجز کے ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس سیٹوں کا کوٹہ بھی ایجنڈے کا حصہ تھا۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
اس کے علاوہ، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ایڈوانس ڈیٹا کے تبادلہ سے متعلق ایم او یو کی توثیق، ریاستی ملکیتی اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 17 جنوری کے فیصلوں کی توثیق اور کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل لیجسلیٹو کیسز کے 17 دسمبر اور 22 جنوری کے فیصلوں کی توثیق بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔
اس سے قبل، 23 جنوری کو بھی وزیراعظم کی نجی مصروفیات کے باعث کابینہ کا اجلاس ملتوی کیا گیا تھا۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی توثیق
پڑھیں:
سہیل آفریدی کابینہ میں شامل 10 وزرا، مشیروں،معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبائی کابینہ میں شامل 10 وزرا، مشیروں اور معاون خصوصی کو محکموں کے قلمدان سونپ دیئے.
وزیراعلیٰ کی منظوری سے محکمہ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے معاون خصوصی شفیع اللہ جان کو محکمہ اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا، پشاور سے تعلق رکھنے والے مینا خان آفریدی کو بلدیات کا محکمہ دیا گیا ہے جن کے پاس علی امین گنڈاپور کابینہ میں اعلیٰ تعلیم کا قلمدان تھا جب کہ ارشد ایوب خان کو ابتدائی و ثانوی تعلیم کا محکمہ دیا گیا ہے اس سے قبل وہ بلدیات کے وزیر تھے۔
فضل شکور خان کو پبلک ہیلتھ اینڈ انجنیئرنگ کا محکمہ دیا گیا قبل ازیں ان کے پاس محنت کا محکمہ تھا، ڈاکٹر امجد علی کو ہاؤسنگ کا قلمدان مل گیا، ان کے پاس محمود خان اور علی امین گنڈاپور کے ادوار میں بھی ہاؤسنگ کا ہی محکمہ تھا۔
آفتاب عالم آفریدی ایک بار پھر قانون و انسانی حقوق کا قلمدان سنبھالیں گے، سید فخر جہان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر ہونگے گزشتہ دور میں وہ کھیل و امور نوجوانان کے وزیر تھے، ریاض خان آبپاشی کا محکمہ سنبھالیں گے جبکہ محمود خان دور میں وہ سی اینڈ ڈبلیو کے وزیر تھے۔
خلیق الرحمٰن کو صحت کا محکمہ دیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل ان کے پاس ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا محکمہ تھا، سابق سپیکر اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان ریلیف بحالی وآباد کاری کے وزیر ہونگے جبکہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے انھیں وزارت سے فارغ کیے جانے تک وہ آبپاشی کا محکمہ سنبھالے ہوئے تھے۔
سابق سینئر وزیر شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی کو محنت کا محکمہ دیا گیا ہے جبکہ علی امین حکومت میں وزارت سے فارغ ہونے تک وہ ابتدائی وثانوی تعلیم کا محکمہ سنبھالے ہوئے تھے۔
مشیروں میں مزمل اسلم کو ایک مرتبہ پھر خزانہ کا قلمدان دیا گیا ہے جبکہ تاج محمد ترند کے پاس کھیل وامور نوجوانان کا محکمہ ہوگا جو محمود خان دور میں جیل خانہ جات کے لیے معاون خصوصی تھے۔
کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے شفیع اللہ جان جو کابینہ میں نئے چہرے کے طور پر شامل کیے گئے ہیں وہ بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات و تعلقات عامہ کے محکمہ کا قلمدان سنبھالیں گے۔