اداکارہ رباب ہاشم کے مداح کی غیر معمولی حرکت، تحائف لے کر گھر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ رباب ہاشم نے ایک حالیہ ٹی وی شو میں اپنے ایک مداح کے غیر معمولی رویے کے بارے میں دلچسپ اور حیران کن واقعہ سنایا۔
رباب ہاشم نے بتایا کہ انہیں انسٹاگرام پر ایک اکاؤنٹ سے روزانہ تقریباً 200 میسجز موصول ہو رہے تھے۔ ابتدا میں انہوں نے اس بات کو زیادہ اہمیت نہیں دی لیکن پھر ایک دن ایسا ہوا جس نے انہیں حیران کر دیا۔
اداکارہ نے کہا، “ایک دن میری شوٹنگ سے چھٹی تھی اور میں گھر پر تھی۔ اچانک گھر کی بیل بجی، دروازہ کھولا ایک خاتون اور مرد موجود تھے جو اندرون سندھ سے آئے تھے۔ ان کے ہاتھ میں ایک باسکٹ تھی جس میں تحائف تھے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ہم بہت دور سے آئے ہیں آپ کو یہ تحائف قبول کرنے ہوں گے۔”
رباب نے بتایا کہ جب میں نے تحائف لے لیے، تب بھی وہ لوگ گھر کے باہر کھڑے رہے اور جب وہ جا نہیں رہے تھے تو میں نے ان سے کہا کہ یہ تحائف واپس لے جائیں اور انہیں سمجھایا کہ گھر پر آنا مناسب نہیں ہے تو بھی میسجز آنا بند نہیں ہوئے۔ یہ ایک بہت عجیب اور غیر معمولی تجربہ تھا۔
رباب ہاشم کے اس واقعے نے نہ صرف مداحوں کی حد سے بڑھتی ہوئی دیوانگی کی عکاسی کی بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ مشہور شخصیات کو اکثر اپنی نجی زندگی میں ایسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رباب ہاشم
پڑھیں:
بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ؛ والدین بھی بچوں پر رحم کریں
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوات میں مدرسے کے استاد کے مبینہ تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اداکارہ بشریٰ انصاری سماج کے حساس موضوعات پر کھل کر اظہار کرتی آئی ہیں اور معاشرے میں تبدیلی کی خواہاں نظر آتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے مدارس کی رجسٹریشن اور سخت مانیٹرنگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے، ان معاملات پر ریاست اپنا کردار ادا کرے۔
اداکارہ نے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے، کئی مدارس میں کچھ ناتجربہ کار اساتذہ بچوں کو خوف زدہ کرکے تعلیم دینا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات کے بالکل برخلاف ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DMhqUuuoLad/بشریٰ انصاری نے کہا کہ مدارس کے اساتذہ توازن نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے، ایسے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اس میں جہاں مدارس کے اساتذہ، انتظامیہ اور حکام ذمہ دار ہیں، اُتنے ہی والدین قصور وار ہیں۔ وہ بھی اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں پر رحم کریں اور اُن کی بات سنیں۔ اگر وہ کہیں جانے سے منع کرتے ہیں تو اس کی وجہ جانیں۔ بہانہ نہ سمجھیں۔ ان سے بات کریں۔