معروف پاکستانی اداکارہ رباب ہاشم نے ایک حالیہ ٹی وی شو میں اپنے ایک مداح کے غیر معمولی رویے کے بارے میں دلچسپ اور حیران کن واقعہ سنایا۔

رباب ہاشم نے بتایا کہ انہیں انسٹاگرام پر ایک اکاؤنٹ سے روزانہ تقریباً 200 میسجز موصول ہو رہے تھے۔ ابتدا میں انہوں نے اس بات کو زیادہ اہمیت نہیں دی لیکن پھر ایک دن ایسا ہوا جس نے انہیں حیران کر دیا۔

اداکارہ نے کہا، “ایک دن میری شوٹنگ سے چھٹی تھی اور میں گھر پر تھی۔ اچانک گھر کی بیل بجی، دروازہ کھولا ایک خاتون اور مرد موجود تھے جو اندرون سندھ سے آئے تھے۔ ان کے ہاتھ میں ایک باسکٹ تھی جس میں تحائف تھے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ہم بہت دور سے آئے ہیں آپ کو یہ تحائف قبول کرنے ہوں گے۔”

رباب نے بتایا کہ جب میں نے تحائف لے لیے، تب بھی وہ لوگ گھر کے باہر کھڑے رہے اور جب وہ جا نہیں رہے تھے تو میں نے ان سے کہا کہ یہ تحائف واپس لے جائیں اور انہیں سمجھایا کہ گھر پر آنا مناسب نہیں ہے تو بھی میسجز آنا بند نہیں ہوئے۔ یہ ایک بہت عجیب اور غیر معمولی تجربہ تھا۔

رباب ہاشم کے اس واقعے نے نہ صرف مداحوں کی حد سے بڑھتی ہوئی دیوانگی کی عکاسی کی بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ مشہور شخصیات کو اکثر اپنی نجی زندگی میں ایسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: رباب ہاشم

پڑھیں:

دلہن کو اپنے جہیز، تحائف پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے ڈویژن بنچ نے قرار دیا ہے کہ دلہن کو دیا گیا جہیز اور تحائف غیرمشروط طور پر اس کے زیرقبضہ رہیں گے اور وہ اس کی وصولی کے لیے مقدمہ دائر کر سکتی ہے۔ اسے ان چیزوں پر بلاشرکت غیرے مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے اور  اس کے شوہر یا اس کے رشتہ دار اس پر اپنا دعوے نہیں کر سکتے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیملی کیس کی سماعت کرتے ہوئے  سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے   جہیز ایکٹ، 1976 کا حوالہ دیتے ہوئے  کہا کہکہ مقننہ نے شادی کے سلسلے میں دی گئی املاک کی تین اقسام کے درمیان  فرق واضح کیا ہے، ان میں جہیز،دلہن کے تحائف اور دیگر تحفے شامل ہیں۔

جہیز  دلہن کے والدین  دلہن کو دیتے ہیں۔ دلہن کے تحائف دولہا یا اس کے والدین دلہن کو دیتے ہیں اور دیگر تحائف شادی کے سلسلے میں کسی بھی فریق (یعنی دولہا یا دلہن) یا ان کے رشتے داروں کو دیئے جاتے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سیکشن 5 کے تحت تحائف اور سامان پر دلہن کے حق کو آئین کے آرٹیکل 237 اور 248 میں درج آئینی ضمانتوں سے مزید تقویت ملی ہے جو ازدواجی حیثیت سے قطع نظر  جائیداد پر اس کے تصرف کے حق کو تسلیم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرینا اور میریٹ ہوٹلز کو بم دھمکیاں، سکیورٹی ادارے حرکت میں آگئے
  • ڈیفنس میں  وزیر مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ‘ آنکھ پر معمولی زخم‘ چہرے پر چوٹ
  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • ہمیں تیار رہنا چاہیے بھارت کوئی بھی حرکت کرسکتا ہے،سابق سفیر عبدالباسط
  • جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
  • جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ 
  • ناانصافی ہو رہی ہو تو اُس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ
  • دلہن کو اپنے جہیز، تحائف پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹ جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں: سپریم کورٹ