دولت مشترکہ یوتھ الائنس سمٹ کی میزبانی پر خوشی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منعقدہ دولت مشترکہ یوتھ الائنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اہم سمٹ کی پاکستان میں میزبانی پر خوش ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دولت مشترکہ کے بانی ممالک میں سے ہونے کی وجہ سے اسے بہت اہمیت دیتا ہے، دولت مشترکہ کا مستقبل نوجوانوں پر منحصر ہے، اور پاکستان میں بھی 70 فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو ایسے پلیٹ فارمز دینے پر زور دیا جن سے وہ ملک کی تعمیرو ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
یہ بھی پڑھیے:پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی نیشنل یوتھ سمٹ 2024 میں شمولیت
انہوں نے کہا کہ میں نے میاں نواز شریف کی قیادت میں نوجوانوں کے لیے ایسے پروگرام شروع کیے جن سے وہ اپنے خاندانوں پر بوجھ بننے کے بجائے ان کا سہارا بنے، ہم نے پاکستان کے دوردراز علاقوں کے نوجوانوں کے لیے لیپ ٹاپ تقسیم کا ایک نیا پراجیکٹ شروع کیا ہے جس سے بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ہونہار طلبہ مستفید ہوں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی ترقی میں نوجوانوں کے کردار سے انکار ممکن نہیں، میں نے اپنی سیاسی زندگی میں نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کو ترجیح دی ہے، ہماری حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔