اقوام متحدہ میں جشن بہار منانے کے حوالے سےتقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اقوام متحدہ : دسمبر 2023 میں ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس نے اتفاق رائے سے جشن بہار کو اقوام متحدہ کی تعطیل کے طور پر نامزد کرنے کے لئے ایک قرارداد منظور کی تھی۔ دسمبر 2024 میں ، “جشن بہار ” کو اقوام متحدہ کے انسانیت کے غیر مادی ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ 25 جنوری کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے چین کے نئے سال کا پیغام دیا، جس میں سب کو صحت، خوشی، خوشحالی اور سانپ کے سال کی مناسبت سے نیک خواہشات پیش کی گئیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی حمایت پر چین اور چینی عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اقوام متحدہ کی پوسٹل انتظامیہ نے سانپ کے سال کی مناسبت سے ایک خصوصی ٹکٹ بھی جاری کیا اور اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن اور اقوام متحدہ کے چینی عملے نے چینی نئے سال منانے کے لیے متعدد رنگا رنگ سرگرمیاں منعقد کیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان سمیت کئی ممالک نے قطر پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق 9 ستمبر کو دوحہ میں اسرائیلی طیاروں نے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں حماس رہنما غزہ کے لیے امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔ اس حملے میں حماس کے پانچ رہنما اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے اس حملے کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی امن پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی ہلاکتوں پر احتساب ضروری ہے۔ قطر اور کئی ممالک نے ان کے مؤقف کی حمایت کی۔
قطری وزیر مریم المیسند نے حملے کو غدارانہ قرار دے کر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیل کو سزا دی جا سکے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے خبردار کیا کہ یہ حملہ خطے میں خطرناک بگاڑ پیدا کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل اور امریکا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ جنیوا میں اسرائیلی سفیر نے اس بحث کو انسانی حقوق کونسل کی زیادتیوں کا حصہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ یہ فورم اسرائیل مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
یورپی یونین، چین اور جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کی حمایت کی۔ جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو استثنا دینے کے بجائے اس کا احتساب یقینی بنائے۔