گؤ رکھشا کی آڑ میں مسلمان نوجوانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد، ایک جاں بحق، دوسرا زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چندی گڑھ:بھارتی ریاست ہریانہ میں گؤ رکھشا کی آڑ میں ایک اور مسلم نوجوان کو انتہاپسند ہندوؤں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس میں ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہریانہ کے ضلع پلوال میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے ایک ٹرک کو گھیر کر قابو کیا، جس میں مبینہ طور پر گائے اور بچھڑا موجود تھے۔ اس ٹرک میں سوار مسلمان نوجوان یوسف نے مشتعل افراد کو بتایا کہ گائے اور بچھڑے کو بیماری کی وجہ سے علاج کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔
ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان نوجوان کی بات پر یقین نہ کرتے ہوئے اسے اور اس کے ساتھی کو لاٹھیوں، گھونسوں اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہندو انتہا پسندوں کی اس دہشت گردی کے نتیجے میں یوسف شدید زخمی ہوا جسے دہلی کے اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق واقعے میں یوسف کا ساتھی ٹرک ڈرائیور بھی زخمی ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے، جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے 10 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے مگر ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
یاد رہے کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی ہے اور اس قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند ہندو گروہ مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد: ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
اسکرین گریباسلام آباد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ہلڑ بازی کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کے مطابق واقعہ گزشتہ رات آئی 8 مرکز میں پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان نے آئی 8 مرکز میں ہلڑ بازی کی اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔
ملزم کی پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی اور گالم گلوچ کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
ویڈیو میں ملزم کو پولیس اہلکاروں سے جھگڑتے اور گالم گلوچ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ بعد ازاں وہ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوتا بھی نظر آ رہا ہے۔
تھانہ آئی 9 پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا اور گاڑی کو بھی تھانے منتقل کردیا۔