پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے وفاق کودھمکی دے دی اور کہا کہ پی ٹی آئی پنجاب کی طرف تمام راستے احتجاجاً بند کردے گی، اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ بھی کرے گی۔
خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کے نئے صدر نے کہا کہ خان صاحب نے انہیں آج پیغام دیا ہے کہ ہمیں اس حکومت اور وزیراعظم سے بہت آگے سوچنا ہے، یہ چیزیں میں بھول گیا ہوں کہ مجھے وزیراعظم بننا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ8 فروری صوابی جلسے کےلیے ایم این ایز کو اعتماد میں لوں گا، زیادہ جذبے سے نکلیں گے، ہم نے پہلے شیخ وقاص کا نام پی اے سی کیلئے دیا تھا ان کے نام پر حکومت کا اعتراض تھا۔
جنید اکبر خان کا کہنا تھاکہ اعتراض کے بعد پی اے سی کے لیے بانی پی ٹی آئی نے میرا نام دیا، ہم کوشش کررہے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں لیکن ایسا نظر نہیں آرہا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس ہفتے کے پی کابینہ میں کچھ لوگ کم ہو جائیں گے دو نئے شامل کریں گے، ہم تنظیم ری اسٹرکچر کریں گے ہارڈ لائنر لوگ سامنے آئیں گے۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے کہا کہ تحریک انصاف میں ہومیوپیتھک قیادت کو سائیڈ پر کیا جائے گا، ہم پہلے رابطہ کرکے نکلتے تھے اب بغیر رابطے کے نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف آپشن ہیں کہ ہم 8 فروری کو ڈسٹرکٹ سطح پر احتجاج کریں، ہمارے پاس نکلنے کا آپشن بھی ہے اور ایک آپشن اسلام آباد کا ڈی چوک کا بھی ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ ہمارے پاس یہ بھی آپشن ہے کہ خیبر پختونخوا کی اہم شاہراہیں بند کردیں، پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکنوں میں سے کسی کو یہ نہیں توڑ سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
پشاور:ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔
اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔