کراچی کے ایک ضلع میں ریتی بجری نکالنے پر دو ماہ کیلیے پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کمشنر کراچی نے ڈسٹرکٹ ملیر میں 2 ماہ کے لیے ریتی اور بجری نکالنے پر دفعہ 144 نافذ کر دی۔
) کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے ڈسٹرکٹ ملیر میں بجری اور ریتی نکانے پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر میں 2 ماہ کیلئے ریتی اور بجری نکالنے پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ریتی اور بجری نکالنے سے ماحولیات کو نقصان ہوتا ہے جبکہ انھوں نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف بلا تفریق اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمشنر کراچی بجری نکالنے
پڑھیں:
قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے، اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی، رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔
یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔