صارم قتل کیس‘ملزمان کے ڈی این اے میچنگ میں مشکلات
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) نارتھ کراچی میں 7سالہ صارم کے قتل میں ملوث ملزمان کے ڈی این اے میچنگ میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ تفتیشی حکام نے بتایا کہ نارتھ کراچی میں 7سالہ صارم کی لاش پانی میں ڈوبے رہنے کے وجہ سے خراب ہوگئی تھی اور لاش سے لیا جانے والا ڈی این اے بھی خراب ہوگیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ ڈی این اے خراب ہونے کی وجہ سے میچنگ میں مشکلات کا سامناہے، اب تک قاتل کے پکڑے نہ جانے کی اہم وجہ بھی ڈی این اے کا میچ نہ ہونا ہے۔ ڈی این اے بہتر کرنے کیلیے خصوصی ماہرین کی خدمات لینے پر غور کررہے ہیں۔حکام نے مزید بتایا کہ ڈی این اے کے علاوہ دیگر ٹیکنیکل شواہدپرکام تیزکردیاگیاہے اور ہیومن انٹیلی جنس سمیت دیگر طریقوں سے کوشش جاری ہے۔گذشتہ روز بھی ایس ایس پی سینٹرل نارتھ کراچی میں صارم کے گھر گئے تھے ، اورجائے وقوع کا ایک بار پھر دورہ کیا تھا۔ اہل خانہ سے ملاقات کی اور کیس کی پیش رفت سے آگاہ کیا، حکام نے بتایا تھا کہ صارم کیس میں تفتیش کے دوران اہم شواہد ملے ہیں، جلد ملزم کوگرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جا ئے گی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی این اے
پڑھیں:
کراچی: کورنگی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق بچی آہوں، سسکیوں میں سپرد خاک، واردات کا مقدمہ درج
کورنگی میں شہری اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی کمسن بچی کو مقامی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا، واقعے کا مقدمہ 3 نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔
پیرکی شب عوامی کالونی تھانے کے علاقے کورنگی ساڑھے تین سیکٹر35 اے میں ڈکیتی کی واردات کے دوران شہری اورڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی 12 سالہ بچی عارفہ وقارکی نمازجنازہ منگل کی صبح جامعہ مسجد مدنی میں ادا کردی گئی۔
نمازجنازہ میں مقتولہ بچی کے اہلخانہ ،عزیزواقارب اورعلاقہ مکینوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی، مقتولہ بچی کو باغ کورنگی میں واقع مقامی قبرستان میں آہوں اورسسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مقتولہ عارفہ 5 بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھی، مقتولہ بچی کے اہلخانہ کے مطابق بچی گھر کے باہر بیٹھی تھی کے ڈاکوؤں نے شہری سے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی شہری کے پاس پستول موجود تھا ڈاکوؤں اور شہری کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوااور اس دوران ایک گولی عارفہ کو جالگی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلع کورنگی میں لوٹ مارکی وارداتیں روز کا معمول ہیں مسلح لیٹروں کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔
مقتولہ بچی کے اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے ارباب اختیار سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر بچی عارفہ کے جاں بحق ہونے کے واقعےکا مقدمہ عوامی کالونی تھانے میں مقدمہ مقتولہ بچی کے والدوقار احمد کی مدعیت میں3نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق2 موٹر سائیکل سوار 3نامعلوم مسلح ملزمان نے ڈکیتی کی واردات کے دوران وجیہہ الدین نامی لڑکے سے نقدی، آئی فون 16 پرومیکس اور نئی موٹر سائیکل چھینی اورمزاحمت پر فائرنگ کردی۔
وجیہہ الدین نامی لڑکے کی جانب سے بھی ملزمان پر جوابی فائرنگ کی گئی لیکن ملزمان فرارہونے میں کامیاب ہو گئے۔
مسلح ملزمان کی فائرنگ سے گلی میں موجود 12 سالہ عارفہ وقار شدید زخمی ہوگئی جسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔
پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے، امید ہے کہ بچی کےقتل میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔