پی ٹی آئی قیادت میں تبدیلی، بشریٰ بی بی کا کیا کردار ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر کی تعیناتی کے بعد علی امین گنڈاپور کے کیمپ میں اضطراب اور بے چینی پائی جارہی ہے۔
وی نیوز کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی کارکردگی پر پارٹی کے اندر سے سوالات تو اٹھائے جارہے تھے لیکن بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد پارٹی کے بیشتر رہنماؤں نے بشریٰ بی بی کے سامنے بھی وزیراعلیٰ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے
ذرائع نے بتایا کہ 24 نومبر کے مارچ سے قبل ہی وزیراعلیٰ علی امین اور بشریٰ بی بی کے درمیان اختلافات شروع ہوگئے تھے تاہم 26 نومبر کے بعد بشریٰ بی بی نے علی امین گنڈاپور سے متعلق متعدد رہنماؤں سے فرداً فرداً بریفنگ لی۔
ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے پاکستان تحریک انصاف کے اہم عہدیداران، کابینہ ارکان اور صوبے میں پارٹی کے نظریاتی کارکنان سے صوبے میں گورننس اور وزیراعلیٰ سے متعلق بریفنگ لی۔ ان بریفنگز کے دوران اکثر رہنماؤں سے یہ سوال پوچھا گیا کہ صوبے میں عمران خان کا وفادار کون ہے؟ خیبر پختونخوا حکومت میں کرپشن سے متعلق اٹھنے والی آوازوں کی کتنی صداقت ہے؟
مزید پڑھیں: عمران خان سے علی امین گنڈاپور کی غیرمعمولی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے عمران خان سے 26 نومبر کے بعد ہونے والی ملاقات میں باہر کی تمام صورتحال سے آگاہ کیا اور صوبے کی گورننس سے متعلق رپورٹ دی۔ عمران خان نے صوبائی صدارت کا عہدہ لینے سے قبل وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے صوبے میں گورننس کو بہتر بنانے کی ہدایات کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ علی امین سے صوبے میں مبینہ کرپشن کی بازگشت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور زیرو ٹالرینس ہے۔ عمران خان نے وزیراعلیٰ کو گورننس بہتر بنانے کی ہدایات کرتے ہوئے اہم ٹاسک بھی سونپے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بشریٰ بی بی پاکستان تحریک انصاف علی امین گنڈاپور عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف علی امین گنڈاپور ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کے بعد
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔
انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔