جماعت اسلامی کامقصد الیکشن نہیں اقامت دین کی جدوجہد ہے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے ضلعی اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل حمیرا طارق نے کہاکہ جماعت اسلامی کا مقصد صرف الیکشن میں کامیابی نہیں بلکہ اقامت دین کی جدو جہد ہے،دین کے غلبے اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، کسی بھی تحریک اورجدوجہدمیں خواتین کا کردار انتہائی اہم ہو تا ہے، جماعت اسلامی سے وابستہ خواتین نے مختلف مہمات میں ہمیشہ بھرپور حصہ لیا ہے،خواتین دین کی دعوت اور جماعت اسلامی کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں اور رابطہ عوام مہم کا آغاز کریں۔اس موقع پر ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثمینہ سعید،صوبائی ناظمہ نازیہ توحید،نائب ناظمہ فوزیہ محبوب،ضلعی ناظمہ سعدیہ رحمن، سعدیہ عبدالخالق،عفیفہ صدیقی،میمونہ لطیف ، جے آئی یوتھ کے ضلعی صدرفریحہ بھی موجود تھیں ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کینے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، حماس نے ثابت کیا ہے کہ ہے اگراللہ کی رضا کے حصول اوراپنے حق کے لئے لڑاجائے تو ایٹم بم رکھنے والے ملک کو بھی شکست دی جاسکتی۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ی عوام کی حمائت اور جدوجہد آزادی کی پشتیبانی جاری رکھی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملکی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ہم ووٹ کی طاقت کے ذریعے پاکستان میں جاری ظلم کے نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،پاکستان میں حقیقی تبدیلی جماعت اسلامی ہی لاسکتی ہے، جماعت اسلامی معاشرتی اور حکومتی سطح پر حقیقی تبدیلی کیلئے آئینی،قانونی اور سیاسی و جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے، ان ہی مقاصد اور اصولوں کے تحت مولانا مودودیؓ نے جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی تھی، ہمارے پیش نظر رضائے الٰہی کا حصول ہے،کامیابی اور ناکامی کا معیار دوسری جماعتوں اور گروہوں سے مختلف ہے،نتائج خواہ کچھ بھی ہوں،ہمیں اقامت دین کی جدوجہد جاری رکھنی ہے،ہمیں اپنے اخلاق و کردار سے دعوت کے میدان میں لوگوں کے دل جیتنے ہیں، اپنے رویے سے لوگوں کو متاثر کرنا ہے،اپنے ساتھ ملانا ہے اور اس جدوجہد اور تحریک کا حصہ بنانا ہے، ہمیں جماعت کے کام کو بہتر بنانے اور دعوت کے کام کو بڑھانے کیلئے زیادہ سے زیادہ وقت دینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی دین کی
پڑھیں:
گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔