بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے: جسٹس منصور علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے: جسٹس منصور علی شاہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے۔کراچی میں آئی بی اے میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 86 فیصد کیسز ڈسٹرکٹ کورٹس میں ہیں اور ضلعی عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات زیرالتوا ہیں، ہر کیس کورٹ میں لے جانے کی کوشش کے بجائے مصالحت اختیار کرنی چاہیے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیسز میں سست روی کے تناظر میں معاملات کے حل کے لیے دیگر ذریعے استعمال ہونے چاہئیں، انصاف تک رسائی کا مطلب مسئلے کا حل سمجھا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکم امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ضلعی عدالتوں میں 24 لاکھ کیسز زیرِ التوا ہیں، ہمارے پاس ججوں کی تعداد محدود ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج نے کہا ہے کہ پاکستان اب تک سنگل ٹریک پر ہے، ہر تنازع عدالت میں جاتا ہے تاہم معاملات ثالثی سے حل کرنے کوشش کرنی چاہیے، مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ عوامی سطح پر آگاہی ضروری ہے اور پراسیکیوشن کورٹس میں 13 سے 14 فیصد مقدمات ہیں، عالمی سطح پر ایک لاکھ لوگوں کے لیے 90 ججز ہیں جبکہ ہمارے پاس ججز کم ہیں اور یہ تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ نے کہا
پڑھیں:
عید الاضحیٰ پر غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دینی چاہیے: مریم نواز
---فائل فوٹووزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے دن اپنے غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دینی چاہیے۔
مریم نواز نے امت مسلمہ اور پاکستانیوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے پیغام میں کہا کہ عید الاضحیٰ پر دل کی گہرائیوں سے اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر بجالاتے ہیں، اللّٰہ تعالیٰ نے آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد عیدالاضحیٰ کی خوشیاں بھی نصیب کیں۔
انہوں نے کہا کہ عید پر بھارتی حملوں کے دوران جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو کیسے بھول سکتے ہیں؟ دہشت گردی کا شکار ہونے والے معصوم بچوں، غزہ میں شہید بچوں اور خواتین اور پنجاب میں کچے گھروں کے باسیوں کو کیسے بھول سکتے ہیں؟
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک سال میں پنجاب کا ماحولیاتی عہد تبدیل ہو گیا، پنجاب نے ایک سال میں وہ اقدامات کیے ہیں، جن کی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہونہار اسکالرشپ اور لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے بچوں کا تصور کر کے عید کی خوشیاں دوبالا ہوگئیں، غریب اور نادار لوگوں کو خوشیوں میں شامل کرنا ایثار و قربانی کا تقاضا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ پنجاب بھر میں سب سے بڑا صفائی آپریشن زور و شور سےجاری ہے، ستھرا پنجاب کے ایک لاکھ 30 ہزار ورکرز صفائی آپریشن میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 30 ارب روپے مالیت کی مشینری صفائی مہم میں استعمال ہورہی ہے، تمام اضلاع کی نگرانی کنٹرول رومز اور سیف سٹی کیمروں سے کی جا رہی ہے، صفائی آپریشن کی قیادت وزیر بلدیات ذیشان رفیق کر رہے ہیں۔