6 لوگوں کی سیلفی میں ساتواں چہرہ کس کا؟ ناظرین میں خوف و ہراس
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
6 دوستوں کی جنگل میں ایک ساتھ لی گئی نے تصویر میں ساتویں چہرے کیوجہ سے دیکھنے والوں میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے۔
پہلی نظر میں اس زیر بحث تصویر میں دوستوں کا گروپ موجود ہیں جو کہ غالباً چلی میں چھٹیاں منارہا ہے۔
ہائکنگ کے دوران دوست ایک خوبصورت، ہرے بھرے مناظر میں سیلفی لے رہے ہیں اور ان کے پیچھے پیچھے آنے والے دیگر ہائیکرز کا بھی ایک گروپ موجود ہے۔
لیکن بظاہر عام سی نظر آنے والی تصویر کا گہرا معائنہ کرنے پر سیلفی میں درحقیقت 7 افراد نظر آرہے ہیں۔
اس چہرے کو تلاش کرنے کے لیے دیکھنے والے کو عقابی نگاہ کی ضرورت ہوگی۔
تاہم اگر آپ کو ساتواں چہرہ نظر نہیں آیا، تو ایک اشارہ ہے: تصویر کے نیچے بائیں جانب ایک نظر ڈالیں۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
پشاور:
جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔
Tagsپاکستان