6 لوگوں کی سیلفی میں ساتواں چہرہ کس کا؟ ناظرین میں خوف و ہراس
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
6 دوستوں کی جنگل میں ایک ساتھ لی گئی نے تصویر میں ساتویں چہرے کیوجہ سے دیکھنے والوں میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے۔
پہلی نظر میں اس زیر بحث تصویر میں دوستوں کا گروپ موجود ہیں جو کہ غالباً چلی میں چھٹیاں منارہا ہے۔
ہائکنگ کے دوران دوست ایک خوبصورت، ہرے بھرے مناظر میں سیلفی لے رہے ہیں اور ان کے پیچھے پیچھے آنے والے دیگر ہائیکرز کا بھی ایک گروپ موجود ہے۔
لیکن بظاہر عام سی نظر آنے والی تصویر کا گہرا معائنہ کرنے پر سیلفی میں درحقیقت 7 افراد نظر آرہے ہیں۔
اس چہرے کو تلاش کرنے کے لیے دیکھنے والے کو عقابی نگاہ کی ضرورت ہوگی۔
تاہم اگر آپ کو ساتواں چہرہ نظر نہیں آیا، تو ایک اشارہ ہے: تصویر کے نیچے بائیں جانب ایک نظر ڈالیں۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہئے، اسحاق ڈار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل 2025)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہئے،پاکستان بھارت کو بھرپور ردعمل دے گا، انڈیا نے غیرذمہ دارانہ رویہ اپنایا،پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، بھارت اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیتا ہے، دنیا نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے۔بھارت نے ایکشن لیا تو ہماری مکمل تیاری ہے۔ بھارت کے اعلانات میں غیر سنجیدگی نظر آتی ہے۔ دہشت گردی واقعہ کا غصہ اس طرح نکالنا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اگر شواہد ہیں تو پیش کرے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے ہوں گے۔(جاری ہے)
بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے۔دوسری جانب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، پاکستان پر بھارتی الزام بدنیتی پر مبنی ہے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھی قابل مذمت فعل ہے، عالمی برادری بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔اپنے ایک بیان میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داو¿ پر لگایا ہے۔وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی طرف سے جلد بازی میں معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام بزدلانہ اور غیرقانونی ہے، ہر قطرے پر ہمارا حق ہے، قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔وفاقی وزیر آبی وسائل میاں معین وٹو کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔معاہدے میں عالمی ادارے بھی شامل ہیں، پاکستان کسی دباو میں نہیں آئے گا، کسی بھی جارحیت کا ماضی کی طرح موثر انداز میں جواب دیا جائے گا۔