Express News:
2025-07-05@02:06:26 GMT

برطانیہ؛ ہفتے میں 4 دن کام اور 3 چھٹیاں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

برطانیہ میں ملازمین کی ذہنی تھکاوٹ کو دور کرنے اور تازہ دم ہوکر دفتر آنے کا موقع دینے کے لیے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی 2 سو کمپنیوں نے مستقل طور پر ہفتے میں 4 روز کام اور 3 دن کی چھٹی پر آمادگی ظاہر کردی۔

خیال رہے کہ یہ اقدام برطانیہ کی 4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کی ملک گیر آگاہی مہم سے متاثر ہوکر اُٹھایا گیا ہے۔

جن 200 کمپنیوں نے ہفتے میں 4 روزہ کام کی حمایت کی ہے اس میں 5 ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔

4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 5 دن صبح 9 سے شام 5 تک کام کا طریقہ کار 100 سال قبل بنایا گیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب یہ موجودہ وقت کے لیے موزوں نہیں رہا اور اسے تبدیل کرکے ہفتے میں 4 روز کام اور 3 چھٹیاں کی جائیں۔

یاد رہے کہ 2 سال قبل بیلجیئم نے ہفتے میں 4 دن کام کے لیے قانون سازی کی تھی جس سے یہ پہلا یورپی ملک بن گیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہفتے میں 4

پڑھیں:

کمپٹیشن کمیشن نے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں ممنوعہ معاہدے پر 2 کمپنیوں کو جرمانہ عائد کردیا

کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز پاکستان لمیٹڈ اور انٹرنیشنل برانڈز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ممنوعہ معاہدہ اور اس پر عملدرآمد کرنے پر مجموعی طور پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
کمیشن نے اپنے تفصیلی فیصلے میں دونوں کمپنیوں کو ممنوعہ معاہدے کرنے پر قصوروار قرار دیا۔ اس معاہدے کے تحت یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز کو تین سال تک پاکستان میں انسانی استعمال کی فارماسیوٹیکل مصنوعات کی ڈسٹری بیوشن کی مارکیٹ میں داخلے سے روکا گیا۔ اس کے بدلے میں انٹرنیشنل برانڈز نے یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز کو کو ایک ارب 13 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور معاوضہ ادا کی۔ یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز نے کمپٹیشن کمیشن کی منظوری کے بغیر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس معاہدے کا اعلان بھی کیا ۔
کمپٹیشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مذکورہ معاہدہ قانون کی واضح خلاف ورزی ہے، اس معاہدے کے ذریعے غیرقانونی مارکیٹ شیئرنگ کا بندوبست کیا گیا جس سے مارکیٹ میں منصفانہ مقابلے کی فضا کو نقصان پہنچا۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کا طرز عمل مارکیٹ میں کمپٹیشن کو کمزور کرتا ہے اور صارفین کے مفاد کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس معاہدے میں ایک ایسی شق بھی شامل تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کمپٹیشن کمیشن سے ریگولیٹری استثنیٰ کی درخواست کی جائے گی، تاہم فریقین کی جانب سے جون 2024 میں شوکاز نوٹس جاری ہونے تک ایسی کوئی بھی درخواست کمیشن کو جمع نہیں کرائی گئی۔ کمیشن نے قرار دیا ہے کہ مذکورہ شق قانون کی خلاف ورزی سے بچے رہنے کے لیے ناکافی ہے۔
کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز اور انٹرنیشنل برانڈز پر دو، دو کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ ریگولیٹری کلیئرنس کے بغیر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں معاہدے کا اعلان کرنے پر یونائیٹڈ ڈسٹری بیوٹرز کو 10 لاکھ روپے اضافی جرمانہ کیا گیا ہے۔
کمیشن کے فیصلے میں کمپنیوں کو تیس دن کے اندر تعمیل کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ مزید برآں، کمیشن نے مزید ریگولیٹری و قانونی کارروائی کے لیے اس معاملے کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی بھجوا دیا ہے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • کراچی، سادات امروہہ کے تحت 8 محرم کا جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوکر مقررہ مقام پر اختتام پذیر
  • بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان بے قابو
  • صنعتی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 26 فیصد سے کم ہوکر 18 فیصد رہ گیا، ہارون اختر
  • ایرانی تیل بیچنے پرانڈین اورپاکستانی کمپنیوں پرامریکی پابندی
  • ترک وزیر خارجہ کے آئندہ ہفتے دورہ پاکستان کاامکان
  • پارٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت میں شامل ہوں یا الگ ہوکر عوام میں جائیں ، یوسف رضا گیلانی
  • وفاقی محتسب نے ای او بی آ ئی سے نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلا ت ما نگ لیں
  • نئے ٹیکس کے نفاد کے بعدکوریئر کمپنیوں نے ڈیلیوری چارجز کتنے فیصد بڑھا دیے؟
  • کمپٹیشن کمیشن نے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں ممنوعہ معاہدے پر 2 کمپنیوں کو جرمانہ عائد کردیا
  • ٹرمپ کی ایلون مسک پر کڑی تنقید، حکومتی معاونت پر انحصار کا الزام