جاپان‘ طلبہ زندگی سے مایوس‘ گزشتہ برس 527نے خودکشی کی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک)جاپان کی وزارتِ صحت کی رپورٹ کے مطابق 2024ء میں اسکول کے طلبہ کی جانب سے خودکشی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میںآیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 2023ء میں پرائمری اور ہائی اسکول کے 513 طلبہ نے خودکشی کی تھی جبکہ 2024ء میں یہ تعداد بڑھ کر 527 ہو گئی۔جبکہ 2003ء میں جاپان میں ریکارڈ خودکشیاں ہوئی تھیں اور 34 ہزار 427 افراد نے اپنی جان لی تھی۔گزشتہ سال 13 ہزار 763 مردوں نے خودکشیاں کیں
جو 2003ء کے مقابلے میں 45 فی صد کم ہے جبکہ 6ہزار 505 خواتین نے اپنی جانیں لیں جو 31 فی صد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔تازہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسکول کے طلبہ سمیت 20 سال سے کم عمر افراد کی خودکشیوں کی تعداد 2024ء میں کم ہو کر 800 تک پہنچ گئی۔ 2023 میں یہ تعداد 810 ریکارڈ کی گئی تھی۔جاپان کی کابینہ کے نائب چیف سیکرٹری نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ “ہم اسے بہت سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم بچوں کی زندگیوں کا تحفظ کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے اور ایک ایسا معاشرہ بنانے کے لیے اقدامات کریں گے جہاں کوئی بھی شخص اپنی جان لینے پر مجبور نہ ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گوجرانوالہ: سالگرہ کا زہریلا کھانا کھانے سے ایک اور بچی جاں بحق، تعداد 4 ہوگئی
اسکرین گریبگوجرانوالہ کے علاقے ایمن آبادمیں سالگرہ کا زہریلا کھانا کھانے سے متاثرہ ایک اور بچی جاں بحق ہو گئی۔
گوجرانوالہ میں 29 جون کو زہریلا کھانا کھانے سے متاثر ہونے والی ایک اور بچی اسپتال میں جاں بحق ہو گئی۔
زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق بچوں کی تعداد 4 ہو گئی۔
صوبۂ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں گزشتہ روز مضرِ صحت کھانا کھانے سے مزید ایک بچہ اسپتال میں دم توڑ گیا، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی۔
ایمن آباد میں گھر میں سالگرہ تقریب کے لیے کیک اور کھانا باہر سے منگوایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ایمن آباد کے رہائشی پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کی سالگرہ پر مختلف دکانوں سے کھانے کی اشیاء منگوائی تھیں جن میں پیزا، شوارمہ، باربی کیو اور دودھ شامل تھا۔