راولپنڈی: سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس کے دوران 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔ اس آپریشن میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 فوجی جوان شہید ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، یہ آپریشن خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ شہید ہونے والے جوانوں میں 29 سالہ میجر حمزہ اسرار اور 26 سالہ سپاہی محمد نعیم شامل ہیں، جن کا تعلق بالترتیب راولپنڈی اور نصیر آباد سے تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 6 خوارج کی لاشیں قبضے میں لے لی گئی ہیں، اور علاقے میں دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔

 

صدر مملکت آصف علی زرداری نے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر ان کی بہادری کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں شہید ہونے والے میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم کی قربانیاں قوم کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سکیورٹی فورسز کی اس کارروائی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔

 

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان جوانوں کی قربانیاں وطن کے دفاع کے لیے بے مثال ہیں، اور ان کی بہادری ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا اور کہا کہ قوم ان کے عزم و ہمت پر فخر کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔

کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔

واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔

تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • لکی مروت: پولیس مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید
  • لکی مروت: اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
  • جنوبی وزیرستان: گاڑی پر فائرنگ، 2 بچے زخمی
  • جنوبی وزیرستان: راغزائی ٹمبر مارکیٹ میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
  • پنجاب میں ملک کا سب سے بڑا صفائی آپریشن جاری، ایک لاکھ 23 ہزار ورکرز ماموں میں مصروف ہیں، مریم نواز
  • پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  • پاک افغان بارڈر پر پاک فوج کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟