اسلام ٹائمز: جی او سی نے حکومت کو جرگہ سے برئ الذمہ قرار دیتے ہوئے پاراچنار کی بھوک اور افلاس کو اصل علاج اور حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ اگر مجبور نہ ہوتے تو شاید ٹل تک پہنچ چکے ہوتے اور کہا کہ یاد رکھیں، ٹل سے آگے بھی علاقے ہیں۔ باب کرم پر جھنڈے کے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ آغا مزمل کی گرفتاری پر جرگہ ممبران کی جانب سے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدہ کے یونین صدر ارشاد بھی تو گرفتار ہیں۔ سخت لہجے میں گفتگو کے دوران انتہائی اہم راز گفتگو میں افشا ہوئے۔ اندر کی ساری بھڑاس اور تعصب باہر نکل آیا۔ تحریر: شبیر حسین ساجدی

منگل 28 جنوری کو کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں جرگہ بلایا گیا تھا۔ جسے اڑھائی گھنٹے کی تاخیر سے شروع کیا گیا۔ جرگہ میں طوری بنگش کے ذمہ داران نے جی او سی، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، آر پی او وغیرہ کے سامنے معاہدے کے حالات و واقعات بیان کئے۔ جرگہ ممبران نے وعدے و دعوے یاد دلائے اور مخالف فریق کی ڈیڑھ درجن خلاف ورزیاں بیان کیں۔ اپنی تکالیف، مشکلات اور زیادتیوں کا تذکرہ کیا۔ معاہدے کا مقصد و افادیت اور لاگو نہ کرنے کے نقصانات کی طرف متوجہ کیا۔ شہداء کانوائے، بگن چار خیل، اوچت، مندوری اور مختلف اوقات میں ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بننے والوں کیلئے معاوضہ سمیت اشیاء خوردونوش کانوائے میں لوٹے ہوئے مال اور ٹرالوں کا نقصان پورا ہونے کا مطالبہ کیا۔ ٹل پارہ چنار روڈ کو محفوظ بنا کر کھولنے کا مطالبہ کیا۔

تمام مشران کا لہجہ نہایت سنجیدہ اور مقتضائے حال کے مطابق تھا۔ بغیر فلٹر کے جرگہ ممبران نے من و عن زمینی حقائق سامنے رکھ دیئے۔ جی او سی نے حکومت کو جرگہ سے برئ الذمہ قرار دیتے ہوئے شیعہ سنی کو مورد الزام ٹھہرایا اور معاہدے پر عمل درآمد جرگہ ممبران ہی سے کرانا مناسب سمجھا۔ پاراچنار کی بھوک اور افلاس کو اصل علاج اور حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ اگر مجبور نہ ہوتے تو شاید ٹل تک تم پہنچ چکے ہوتے اور کہا کہ یاد رکھیں، ٹل سے آگے بھی علاقے ہیں۔ باب کرم پر جھنڈے کے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اسلحے کو ضبط کیے بغیر امن کو ناممکن قرار دیا۔ آغا مزمل کی گرفتاری پر جرگہ ممبران کی جانب سے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدہ کے یونین صدر ارشاد بھی تو گرفتار ہیں۔

سخت لہجے میں گفتگو کے دوران انتہائی اہم راز گفتگو میں افشا ہوئے۔ اندر کی ساری بھڑاس اور تعصب باہر نکل آیا اور پورا اندازہ بلکہ یقین ہوا کہ اہم ذمہ داران کا رویہ اور سوچ طالبانی ہے۔ کرنل تیمور سلطان سمیت، کئی یزیدی افسران کی عملی زندگی کی خباثت کھل کر سامنے آگئی۔ بگن جلانا، خواتین کو اغواء کرنے کے ساتھ کنج علیزئی کانوائے کو نشانہ بنانے کی شکایت نہایت دکھ بھرے لہجے میں ایسے بیان کیی، جیسے یہ سارا نقصان اور واقعہ خود ان کے ساتھ ہوا ہے اور یوں سرکار نے خود کو بری الزمہ قرار دے دیا۔ جرگہ ممبران نے متفقہ طور پر جی او سی کے لہجے، رویئے اور نامناسب گفتگو پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ رہے تھے، معاہدے کے بعد کے رونما ہونے والے واقعات پر افسوس اور ندامت کا اظہار کریں گے۔

بے گناہ مظلوم ڈرائیورز کی شہادت پر تعزیت و تسلیت پیش کریں گے، لیکن کھلی طرفداری، تعصب و ناانصافی دیکھ کر جرگہ ممبران احتجاجاً اٹھ کر چلے گئے۔ کمشنر، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس اور جی او سی نے روکنے اور بٹھانے کی بہت کوشش کی۔ تاہم جرگہ ممبران نے کہا آج کے بعد آپ سے ہمارا کوئی مطالبہ نہیں، کوئی گلہ شکوہ نہیں۔ مخالفین کے ساتھ مل کر سب ایک فریق بن چکے ہیں۔ راستے محفوظ بنانا اور مستقل طور پر کھلے رکھنا سرکار ہی کی ذمہ داری ہے۔ جرگہ نے کہا کہ بھوک و افلاس ہماری نسلیں ختم کرے گی، تاہم اس علاقے کی عزت اور وقار زندہ رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قرار دیتے ہوئے جرگہ ممبران نے جی او سی

پڑھیں:

یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں،وکیل علی امین گنڈاپور کاجج سے مکالمہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)علی امین گنڈاپور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وکیل صفائی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں، اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے میں گردن اتار دیتا تھا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں علی امین گنڈاپور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی،جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے کیس پر سماعت کی،علی امین گنڈاپور کے وکیل نے 3بجے 342کا بیان ریکارڈ کرانے کی یقین دہانی کرادی۔

بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس

وکیل صفائی ظہور الحسن نے کہاکہ علی امین گنڈاپور 3بجے بذریعہ ویڈیولنک بیان ریکارڈ کرائیں گے،یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں،وکیل صفائی نے کہاکہ اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے میں گردن اتار دیتا تھا،علی امین گنڈپور3بجے بیان ریکارڈ کرا دیں گے، اس عدالت میں یا ای کورٹ میں ۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہاکہ عدالت نے کہیں اور کیوں جانا ہے، کمرہ عدالت کی اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی آن کردی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں 3بجے تک کا وقفہ کردیا۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گنڈا پور مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں کے پی میں تو آپریشن چل رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا
  • یو ای ٹی لاہور ، عالمی رینکنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے پرمختلف شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے تقریب
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • جرگہ کا فیصلہ یا پھر دل کا ۔۔؟
  • غزہ میں قحط کی المناک صورت حال لمحہ فکریہ ہے، حاجی حنیف طیب
  • بارشیں اور حکومتی ذمے داری
  • مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگہ وفد کی ملاقات، فاٹا کی صورتحال سے آگاہ کیا
  • شادی شدہ اداکاروں کا نامناسب رویہ؛ علیزہ شاہ نے ڈراموں میں کام بند کردیا
  • عماد وسیم کی مبینہ گرل فرینڈ کا ردعمل سامنے آگیا
  • یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں،وکیل علی امین گنڈاپور کاجج سے مکالمہ