05 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منانے کا اعلان، کابینہ اجلاس میں فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر حکومت نے عوام کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے صحت کارڈ جاری کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا گیا، جس کے بعد وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ کے مطابق، کابینہ نے عام شہریوں کے علاج و معالجے کے لیے صحت کارڈ، ہنرمند نوجوانوں کے لیے قرض اسکیم اور بلدیاتی نمائندوں کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے وزیر آئی ٹی ضیاء القمر کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی، جبکہ ہائر ایجوکیشن کے کنٹریکٹ ملازمین کے لیے پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ 05 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منفرد انداز میں منایا جائے گا، جب کہ اسپیکر اسمبلی پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی واضح کیا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پالیسیوں کے مطابق کام کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں، کابینہ نے بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے، تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ سے بھارت کی کسی بھی قسم کی مداخلت یا شرانگیزی کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے، بلاول
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے۔ پاک بھارت حالیہ تنازع کے بعد دنیا آج پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔
برطانوی تھنک ٹینک آئی آئی ایس ایس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے اور حالیہ تنازع کے بعد بھارت کے ساتھ غیر مشروط مگر جامع مذاکرات چاہتے ہیں۔ مودی پاکستان کے عوام کا دشمن ہے اور پانی کی بندش اس کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ بھارت کی پانی بند کرنے کی دھمکی کی مذمت ہونی چاہیئے۔ اور پانی بند کیا تو اس کو اعلان جنگ سمجھیں گے۔ پاک بھارت حالیہ تنازع کے بعد دنیا آج پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف مربوط اقدامات اٹھائے ہیں۔ اور بھارت کو سمجھنا ہو گا کہ دہشتگردی بھارت کا نیشنل سیکیورٹی فیلیئر ہے۔ بھارت اپنے لوگوں کو بھی پہلگام واقعے میں ملوث افراد کے نام نہیں بتا سکا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت دہشت گردوں کے پاکستان سے آنے کے ثبوت دیتی تو ہم ایکشن لیتے۔ لیکن بھارت آج تک یہ بھی نہیں بتا سکا کہ بھارت نے پاکستان کے اندر کون سے دہشت گرد مارے۔ بھارت نے پاکستان کے اندر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا۔ جبکہ بھارت نے من موہن سنگھ کے دور میں بلوچستان کی اندر دہشتگردوں کی معاونت کا اعتراف کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انڈین آرمی افسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان کے اندر سے گرفتار کیا۔ جبکہ بھارت کینیڈا اور امریکہ کے اندر بھی دہشتگردی میں ملوث ہے۔ ہم بھارت کے اقدامات کو چیلنج کر رہے ہیں۔ اور بھارت نے اگر پاکستان کا پانی بند کیا تو دنیا نوٹس لے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور روئیے کی وجہ سے خطے میں ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھا۔ اور اگر برطانیہ اپنے جیٹ طیارے دے تو ان کا بھی بہترین استعمال کر سکتے ہیں۔ سعودی عرب نے امن کے لیے کردار ادا کیا۔ جبکہ ترکیے اور آذربائیجان نے اصولی بنیادوں پر پاکستان کی حمایت کی۔ بھارت ترکیے اور آذربائیجان کو سچ کا ساتھ دینے پر بائیکاٹ کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ امن پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے۔ اور بھارتی میڈیا نے دوران جنگ جو کردار ادا کیا اس پر ان کے میڈیا کا کچھ حصہ خود شرمندہ ہے۔ جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر بات کر رہے ہیں تو یہ پاکستان بھارت کا اندرونی مسئلہ کیسے ہوا۔ اور اگر بھارت کے ساتھ بات چیت ہوئی تو کشمیر، پانی اور دہشتگردی ضرور شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف بھارت کے لیے نہیں اپنی بقا کے لیے لڑ رہے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ نے اسکول کے بچوں پر حملہ کیا۔ اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو دیئے ہیں۔ ہم نے دہشتگردوں کے بارے میں معلومات بھارت کے ساتھ شیئر کیں۔ لیکن بھارت نے کبھی ایسا نہیں کیا۔