میئر کراچی اور ترجمان بلاول بھٹو زرداری مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے ایم کیو ایم رہنما آپس کے اختلافات کی وجہ سے اضطراب کا شکار ہیں، آپس کا غصہ کسی اور پر نکال رہے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم رہنماؤں خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم رہنماؤں کی پیپلز پارٹی مخالف پریس کانفرنس جھوٹ کے پلندے کے سوا کچھ نہیں۔

تاجروں سے گفتگو میں بلاول کا لہجہ دھمکی آمیز تھا، خالد مقبول

ایک طرف لوگ صوبے کو چلانے کےلیے 100 فیصد وسائل فراہم کرتے ہیں، دوسری طرف لوگ ایک فیصد بھی اپنا حصہ نہیں ڈالتے ہیں، چیئرمین ایم کیو ایم

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ایم کیو ایم رہنماؤں کو اپنا داغدار ماضی یاد آجاتا ہے۔

ایم کیو ایم کا ماضی بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری سے مزین ہے، ایم کیو ایم والوں کو کراچی کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جتنے بھی روڑے اٹکا لیں ہم کراچی کی رونقیں بحال کرکے دم لیں گے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے مطابق کام کررہی ہے اور کرتی رہے گی۔

واضح رہے کہ سربراہ ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی نے دو روز قبل بلاول بھٹو کی تاجروں سے گفتگو کو دھمکی آمیز قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج بھی روزانہ کی بنیاد پر بھتا طلب کیا جارہا ہے، بلاول کو تاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائمز پر معافی مانگنی چاہیے تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • سابق وزیر دفاع اور پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب شعبان میرانی انتقال کر گئے
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول