خدمت کی نئی مثال قائم ، ریسکیو 1122 کی آپریٹر نے بذریعہ فون کامیاب زچگی کرانے پر عالمی ایوارڈ جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
لاہور، کراچی (آئی این پی ) ریسکیو 1122 کی خاتون آپریٹر نے خدمت کی نئی مثال قائم کردی، روشان لغاری نے فون پر رہنمائی فراہم کرکے کامیاب زچگی کرائی اور انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ ایوارڈ کی حق دار بن گئی۔
میڈیارپورٹ کے مطابق ریسکیو 1122 ایمولنس سروسز کو یومیہ سیکڑوں ایمرجنسی کالز موصول ہوتی ہیں، جن میں سے اکثر حساس نوعیت کی بھی ہوتی ہیں۔ستمبر 2024 کو آنے والی ایک کال نے 22 سالہ ریسکیو سروس آپریٹر روشان لغاری کو ایوارڈ کا حق دار بنادیا۔روشان لغاری نے بتایا کہ عام طور پر ہمیں اس طرح کی کالز موصول نہیں ہوتیں، لیکن اس روز مریضہ کی پڑوسن نے فون کرکے بتایا کہ زچگی کا عمل جاری ہے، جس پر ہم نے اپنے پروٹوکول کو فالو کرتے ہوئے ہر ممکن طور پر رہنمائی فراہم کی۔
آج رات سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
روشان لغاری نے بتایا کہ یہ کال آدھے گھنٹے تک جاری رہی جس میں متعلقہ خاندان سے 8 مرتبہ کال بیک کرکے رابطہ کیا گیا جس کے بعد ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز (ایس آئی ای ایس ایچ) کے ڈیٹا کے مطابق سال 2024 میں سندھ میں 65 زچگیاں ایمبولینسوں میں اسپتال منتقلی کے دوران ہوئیں۔ایس آئی ای ایس ایچ کے سربراہ فاروق صدیقی نے بتایا کہ اگر ایمبولینس پہنچنے میں تاخیر ہو رہی ہو تو ہمارا اسٹاف طریقہ کار کو فالو کرتے ہوئے فون پر زچگی کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرتا ہے اور ایمبولینس میں بھی زچگی کرانے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔
مغربی ہوائوں کی انٹری، لاہور میں آئندہ 2 روز کے دوران بارش کا امکان
انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ کے زیر اہتمام رواں ماہ بحرین میں ہونے والی مڈل ایسٹ نیوی گیٹر کانفرنس 2025 میں ریسکیو 1122 کی آپریٹر روشان لغاری کو انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ریسکیو اہلکار روشان لغاری نے مستقبل میں بھی اسی طرح انسانیت کی خدمت میں آگے آگے رہنے کے عزم کو دہرایا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ریسکیو 1122 بتایا کہ
پڑھیں:
نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔
عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔
Post Views: 5