سردی برقرار، اسلام آباد، کے پی، گلگت بلتستان، کشمیر میں بارش، برفباری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سردی برقرار، اسلام آباد، کے پی، گلگت بلتستان، کشمیر میں بارش، برفباری کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ملک میں بالائی علاقوں میں سردی کی شدت برقرار رہی۔
اسلام آباد،خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اورکشمیر میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے، مری، گلیات، دیر، چترال، کوہستان، مانسہرہ، بونیر، سوات اور دیگر علاقوں میں بوندا باندی کی پیش گوئی کردی گئی، ملک کے دیگر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہے گا۔
لہہ میں درجہ حرارت منفی9ڈگری ریکارڈ، سکردو میں منفی6، کالام میں منفی5، مالم جبہ، استور، قلات میں منفی3ڈگری سینٹی گریڈ رہا، کراچی میں درجہ حرارت میں کمی متوقع ہے، آج درجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری کمی کا امکان ہے۔
میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ شہرمیں سردی کی کوئی نئی لہر متوقع نہیں، فروری کا مہینہ جنوری کے مقابلے میں گرم رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کا امکان
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔