امریکی خاتون کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں: رمضان چھیپا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
سماجی کارکن رمضان چھیپا نے کہا ہے کہ امریکی خاتون کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں۔
رمضان چھیپا نے کہا ہے کہ نوجوان لڑکے سے کہوں گا کہ وہ آئے اور مسئلہ حل کیا جائے۔
اس سے قبل امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس نے کراچی میں سماجی کارکن رمضان چھیپا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپنے شوہر کو تلاش کر رہی ہوں، اپنے شوہر کے ساتھ دبئی چلی جاؤں گی۔
نوجوان کی محبت میں کراچی آئی امریکی خاتون نے واپس جانے کے حوالے سے اپنے شرط پیش کر دی۔
امریکی خاتون نے کہا کہ مجھے پیسے دیے جائیں، حکومت مجھے 1 لاکھ دے۔
اس سے قبل امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس کو واپس بھیجنے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ خاتون 19 سالہ نوجوان سے شادی کی خواہش لیے گزشتہ برس 11 اکتوبر سے کراچی میں موجود ہیں اور امریکا واپس جانے سے انکار کر رہی ہیں۔
امریکی خاتون کا کہنا ہے کہ میری شادی آن لائن ہو چکی ہے، پیسوں کے لیے شادی نہیں کی، میرے پاس پیسہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی خاتون
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔