خیبرپختونخوا کے تمام محکموں کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا،شفقت ایاز
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے تمام محکموں کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز۔بانی پاکستان تحریک انصاف جناب عمران خان کی ویژن کے مطابق تمام محکموں می ں شفافیت لانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے نجی آئی ٹی کمپنی کی تنظیم پاشا کی طرف سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تعارفی اجلاس کی صدارت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی، تقریب میں نجی بینک کے اہلکاروں کے علاوہ مختلف آئی ٹی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ خیبر پختونخوا کے اہلکاروں نے شرکت کی، آئی ٹی کمپنی پاشا کی طرف سے معاون خصوصی کو تنظیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور سائنس و ٹیکنالوجی کی صنعت کی ترقی کے حوالے سے کی گئی اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ، معاون خصوصی نے تنظیم کو بہترین آگاہی پروگرام منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور نجی بینک اور آئی ٹی ایسوسی ایشن کی کاوش کو کافی سراہا ۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کو آگے بڑھانے کے لئے اس سیکٹر کے فروغ کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں گے، اور سائنس و ٹیکنالوجی کی بدولت ترقی کا عمل جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام محکموں کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا ، جیسا کہ صوبے کے جیل خانہ جات کو ڈیجیٹائز کردیا گیا اب جیل میں قیدیوں کے ساتھ ان کے عزیزوں کی ملاقات ان لائن ہوگی، وقت آگیا ہے کہ صوبائی حکومت کے تمام امور کو پیپر لیس کیا جارہا ہے اور ساتھ e- cabinet اجلاس منعقد کرنے پر کام کیا جائے گا تاکہ وقت اور پیسہ بچایا جائے ،انہوں نے مزید کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ محکمہ صحت کے تمام ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کو ڈیجیٹائز کردیا جائے اور ہر مریض کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے تاکہ مریض کے صحت کے بارے میں مکمل معلومات کی دستیابی ممکن بنایا جائے ۔
معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے تمام پرائیویٹ آئی ٹی کمپنیوں کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت ان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہیں تاکہ صوبے کے ہر محکمہ میں سائنس و ٹیکنالوجی کا استعمال لاکر ڈیجیٹائز کیا جائے تاکہ شفافیت اور میرٹ کو فروغ دیا جائے، صوبے کے تمام محکموں میں آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے کافی مواقع موجود ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو اس طرف راغب کیا جائے۔ اخر میں معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز کو ایسوسی ایشن کی طرف سے یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔
سندھ حکومت نے 5 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے تمام محکموں کیا جائے صوبے کے ا ئی ٹی
پڑھیں:
بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل پارلیمنٹ ہاؤس میں سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، اجلاس میں آئندہ مالی سال 2025/26ء کے بجٹ سے متعلق اہم تجاویز زیر غور آئیں گی، اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ فنانس بل کی منظوری دے کر اُسے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دے گی، آئندہ مالی سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں اضافے کی حتمی منظوری بھی وفاقی کابینہ دے گی، کابینہ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔(جاری ہے)
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2024/25ء پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک کی معاشی کارکردگی، مالی اصلاحات، پالیسی اقدامات اور چیلنجز سے متعلق بات کی، انہوں نے بتایا کہ عالمی معیشت میں سست روی کا رجحان ہے اور گلوبل جی ڈی پی 2.8 فیصد تک محدود ہو گئی، پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی جو بحالی کی علامت ہے، افراط زر میں واضح کمی آئی ہے اور پالیسی ریٹ بھی 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 12 فیصد، آئی ٹی ایکسپورٹس میں 3.5 فیصد، اور مشینری کی درآمدات میں 16.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ترسیلات زر جون کے اختتام تک 37 سے 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، انفرادی ٹیکس فائلرز کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہوا، کنسٹرکشن سیکٹر میں 6.6 فیصد، سروسز سیکٹر میں 2.9 فیصد، گاڑیوں کی صنعت میں 40 فیصد اور فوڈ سروسز میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا تاہم زرعی شعبے میں اضافہ صرف 0.6 فیصد رہا اور بڑی فصلوں کی پیداوار میں ساڑھے 13 فیصد کمی آئی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 43 وزارتوں اور 400 محکموں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سرکاری اخراجات میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے، ہم نے سب سے پہلے لیکج کو روکنا ہے، رائٹ سائزنگ سے معیشت میں مثبت اثرات آئیں گے، پاور سیکٹر میں وصولیوں کی صورتحال حوصلہ افزا رہی اور تمام ڈسکوز میں نئے بورڈز تعینات کیے جا چکے ہیں، گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں کے ساتھ معاہدے کیے جا رہے ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کا نقصان ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔