Jang News:
2025-04-25@10:30:58 GMT

ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھ گئی

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھ گئی

فوٹو فائل

ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا گیا۔

ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوگی، تنخواہ وفاقی سیکریٹری کے پے سکیل کو مد نظر رکھ کر بڑھائی گئی۔

قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق نے ایم این ایز کی تنخواہ بڑھانے کے حکم نامے پر دستخط کردیے۔

خیال رہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکریٹری کے برابر کرنے کے معاملے پر فنانس کمیٹی نے ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کی منظوری دی تھی۔

ایم این اے، سینیٹر کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرنے کی منظوری، پارلیمانی ذرائع

تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکریٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار ماہانہ ہیں، اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکریٹری کے مساوی حاصل ہوں گی۔

پارلیمانی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی، ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکریٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار ماہانہ ہیں، اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکریٹری کے مساوی حاصل ہوں گی۔

پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 10 لاکھ روپے تنخواہ کی تجویز مسترد کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ قومی اسمبلی کی لاکھ 19 ہزار کی تنخواہ کا کہنا

پڑھیں:

دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

 

پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی
پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، محکمۂ آبپاشی

دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600کیوسک جبکہ ڈائون اسٹریم میں محض 190کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے ۔ 2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔محکمۂ آبپاشی کے مطابق پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے ، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے ۔محکمہْ زراعت کے مطابق پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہْ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • دفتر خارجہ میں غیر ملکی سفارتی مشنز کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بریفنگ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج : 100 انڈیکس میں 1553 پوائنٹس کی کمی
  • سعودی عرب میں جرائم پر مزید 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
  • وفاقی حکومت نے او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کردی
  • وزیراعلیٰ سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی عارف محمود گل اور آغا علی حیدر کی ملاقات
  • 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ،وجہ کیابنی؟
  • اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی
  • سعودی عرب میں بھیک مانگنے، دیگر جرائم پر 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
  • وزیراعلیٰ پنجاب کو مہنگائی میں کمی پر مبارکباد کس نے دی؟
  • دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا